Tuesday, June 17, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

انسانیت کی خدمت گار ڈاکٹر رُتھ فاؤ

سرکاری اعزاز کے ساتھ تدفین، صدر مملکت، آرمی چیف و فضائیہ کے سربراہان، گورنر، وزیراعلیٰ، چیف جسٹس اور دیگر کی شرکت

پاکستان سے جذام کے مرض کا خاتمہ کرنے والی ڈاکٹر رُتھ فاؤ کو سرکاری اعزاز کے ساتھ گورا قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا۔ تدفین میں صدر مملکت ممنون حسین، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، ایئر چیف مارشل سہیل امان، گورنر سندھ محمد زبیر، وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی ایم شیخ، کورکمانڈر کراچی، کمانڈر پاکستان فلیٹ، کمانڈر کراچی، کمانڈر لاجسٹکس، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ، تینوں مسلح افواج کے نمائندے، جرمن سفیر اور سفارتخانے کے حکام، صوبائی وزرا نثار کھوڑو، ناصر شاہ، ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار، ڈاکٹرادیب الحسن رضوی، میئر کراچی وسیم اختر، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں وقار مہدی، راشد ربانی، سعید غنی اور دیگر اہم شخصیات سمیت مسیحی برادری کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نیول چیف ایڈمرل محمد ذکاء اللہ کی نمائندگی پاک بحریہ کے چیف آف اسٹاف وائس ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے کی۔ تدفین کے موقع پر پاک فوج کے دستے نے ڈاکٹر رُتھ فاؤ کی میت کو سلامی دی۔ مسیحی برادری کے رہنماؤں نے اپنی مذہبی رسومات کے مطابق انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا جس کے بعد مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ ڈاکٹر رُتھ فاؤ کو سپرد خاک کردیا گیا۔ تدفین کے بعد صدر، آرمی چیف، گورنر سندھ، وزیراعلیٰ، ایئرچیف اور تینوں مسلح افواج کے نمائندوں نے ان کی قبر پر پھول چڑھائے اور سلامی دی۔ صدر مملکت ممنون حسین نے ڈاکٹر رُتھ فاؤ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی عوام کے دلوں میں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔ ڈاکٹر رُتھ فاؤ نے انسانیت کی خدمت کے لئے اپنا وطن چھوڑ کر پاکستان کا انتخاب کیا اور پوری عمر نیک کام میں بسر کردی۔ ان کے بچھڑنے پر پاکستانی قوم غم زدہ ہے اور انہیں محبت سے یاد کرتی ہے۔ انہوں نے دکھی انسانیت کی خدمت کی جو روایت قائم کی ہے اسے جاری رکھا جائے گا۔ قبل ازیں آنجہانی ڈاکٹر رُتھ فاؤ کی آخری رسومات سینٹ پیٹرک چرچ میں ادا کی گئیں، جہاں کی ان کی میت کو قومی پرچم میں لپیٹ کر فوجی گاڑی میں چرچ لایا گیا۔ اس موقع پر تینوں مسلح افواج کے دستوں نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ اس موقع پر سینٹ پیٹرک چرچ میں موجود افراد نے کھڑے ہو کر ڈاکٹر رُتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔ آخری رسومات سے قبل میری ایڈیلیڈ لیپروسی سینٹر میں ان کے چاہنے والوں نے ان کا آخری دیدار کیا۔ چرچ میں آخری رسومات کے موقع پر آنجہانی ڈاکٹر رُتھ فاؤ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے 19 توپوں کی سلامی دی گئی۔ آخری رسومات اور تدفین کے موقع پر شاہراہ فیصل، شاہراہ عراق اور صدر کے اطراف کی شاہراہوں پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے اور مختلف سڑکوں کو عام ٹریفک کے لئے بند کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر رُتھ فاؤ کی کوششوں سے پاکستان سے جذام کا خاتمہ ہوا اور عالمی ادارہ صحت نے 1996ء میں پاکستان کو جذام پر قابو پانے والا ملک قرار دیا جبکہ پاکستان ایشیا کا پہلا ملک تھا جس میں جذام پر قابو پایا گیا۔ ڈاکٹر رُتھ فاؤ کی گراں قدر خدمات پر انہیں ہلال پاکستان، ستارہ قائداعظم، ہلالِ امتیاز، جناح ایوارڈ اور نشانِ قائداعظم سے نوازا گیا جبکہ جرمن حکومت نے انہیں بیم بی ایوارڈ اور آغا خان یونیورسٹی نے ڈاکٹر آف سائنس کا ایوارڈ دیا۔ ڈاکٹر رُتھ فاؤ نے وصیت کی تھی کہ پاکستان ان کے دل کا ملک ہے اور اگر وہ مر جائیں تو انہیں یہیں دفن کیا جائے۔ ان کی آخری خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں پاکستان میں سپرد خاک کیا گیا۔ ڈاکٹر رُتھ فاؤ مختصر علالت کے بعد 10 اگست 2017ء کو انتقال کر گئی تھیں۔

مطلقہ خبریں