Monday, May 20, 2024
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

امریکا کی زیر قیادت عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں نئے عہد و پیمان

امریکا کی زیرصدارت عالمی ماحولیاتی کانفرنس میں نئے عہدوپیمان کئے گئے ہیں۔ 22 اپریل 2021ء کو منعقد ہونے والی اس کانفرنس میں امریکا، چین، روس، جرمنی اور بھارت سمیت 40 ممالک اور تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کے لئے اس آن لائن سربراہ اجلاس کی میزبانی کی۔ انہوں نے مشترکہ بین الاقوامی کوششوں پر زور دیا۔ بائیڈن نے کہا کہ امریکا میں رواں دہائی کے آخر تک گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج نصف کرنے کی کوششوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلوں کے حوالے سے امریکی کردار کو بحال کرنے کا عزم دہراتے ہوئے غریب ممالک کو اوباما دور میں دی جانے والی امداد دگنی کرنے کا اعلان کردیا۔ یاد رہے کہ امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018ء میں پیرس معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے امریکا کی جانب سے ترقی پذیر ممالک کو ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے دی جانے والی امداد بھی ختم کردی تھی۔ کانفرنس سے چین کے صدر شی جن پن پنگ، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، جاپان اور کینیڈا کے وزیراعظم اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر چینی صدر نے کہا کہ چین 2060ء تک کاربن نیوٹرل پر پہنچ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ چین کا عزم ہے کہ بہت ہی مختصر عرصے میں کاربن پیک سے کاربن نیوٹریلٹی میں منتقل ہوجایا جائے اور اس کے لئے چین کو بہت زیادہ محنت کرنے کی ضرورت ہے۔ چینی صدر نے کہا کہ چین کوئلے کے پاور پلانٹوں پر سختی سے قابو پائے گا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ یہ کانفرنس ٹرننگ پوائنٹ ہوگا اور انہوں نے فوری اقدامات کرنے پر بھی زور دیا۔ گوتریس نے کہا کہ آج کی کانفرنس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ماحولیات کے حوالے سے سخت اقدامات کئے جائیں گے۔

مطلقہ خبریں