عالم اسلام پاکستان کا شکر گزار
فلسطین کے مسئلے پر پوری قوم متحد ہے، کشمیر اور فلسطین پاکستان کے نظریاتی وجود کا حصہ ہیں، پاکستان کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کریں گے، فلسطینی سفیر احمد ربیعی، اپنے مشن کی کامیابی کا کریڈٹ وزیراعظم عمران خان کو دوں گا، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی
شہباز چوہدری
فلسطین کے مسئلے پر پوری قوم متحد ہے، کشمیر اور فلسطین پاکستان کے نظریاتی وجود کا حصہ ہیں، پاکستان کی قیادت نے اپنی نظریاتی اساس سے کبھی انحراف نہیں کیا، پاکستان، پاکستانی عوام، وزیراعظم عمران خان، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے جو کردار ادا کیا وہ قابل فخر ہے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہی مسئلے کا حل ہے۔ یہ کہنا ہے پاکستان میں تعینات فلسطینی سفیر احمد ربیعی، فلسطینی حکام کا۔ ایوان بالا پاکستان میں فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں اور مظالم کے حوالے سے تحریک پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر ڈاکٹر شہزاد وسیم کا خطاب اور پاکستان کا مسئلہ فلسطین پر دُنیا کو واضح پیغام۔ پاکستان نے دُنیا پر واضح کیا کہ فلسطین کے معاملے پر پوری قوم متحد ہے اور ہم فلسطینیوں کے حق کیلئے شانہ بشانہ ہیں، فلسطین کے معاملے پر اجلاس بلانے کیلئے اپوزیشن نے اپنی ریکوزیشن اجلاس کی درخواست واپس لی گئی، طاقت کے بل بوتے پر ہزاروں فلسطینیوں کو بے گھر کردیا گیا، بچے، عورتیں شہید کردیئے گئے، اسپتالوں کو بھی نہیں چھوڑا گیا، میڈیا کے دفاتر بھی تباہ کئے گئے، یہ مناظر پہلی بار نہیں نظر آ رہے، اقوام متحدہ کی فلسطین اور کشمیر کے حوالے سے قراردادیں اور وعدے بس وعدوں کی حد تک ہی ہیں، اقوام متحدہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل حل نہیں کرا سکی، نہ ہی اپنی قراردادوں پر عمل کرا سکی۔ ایک طرف صیہونیت ہے دوسری جانب ہندوتوا، دونوں کا طریقہ واردات ایک ہی ہے، نسل کشی، قتل و غارت اور انتہاپسندی۔ طاقت کے زور پر دونوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور انسانی حقوق کو پاؤں تلے روند رکھا ہے۔ ایوان بالا میں واضح کہا گیا کہ کشمیری اور فلسطینی پاکستان کے نظریاتی وجود کا حصہ ہیں، قائداعظم نے بھی فلسطین کے لئے آواز بلند کی اور ان کا مقدمہ لڑا، 1938ء میں آل انڈیا مسلم لیگ نے جمعہ کے روز فلسطین کا دن منایا، عمران خان اس نظریاتی اساس کے امین ہیں، پاکستان کی قیادت اپنی نظریاتی اساس سے کبھی انحراف نہیں کرے گی، وزیراعظم عمران خان نے اگلے ہی روز او آئی سی سیکریٹری جنرل سے بات کی۔ مسلم امہ کے اہم رہنماؤں سے بھی بات کی، پاکستان نے اس صورتِ حال میں جو کردار ادا کیا وہ قابل تحسین و قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے قائدانہ کردار کو ہر کسی نے سراہا ہے، فلسطین کے سفیر نے خاص طور پر پاکستان کی حکومت اور عوام کا شکریہ ادا کیا ہے۔ آزادی اظہار رائے کے نام پر اسلاموفوبیا کے لئے خطرہ ہے، دُنیا کو اسلاموفوبیا کے حوالے سے قانون سازی کرنا پڑے گی، فلسطین میں امداد کی اشد ضرورت ہے، عالمی برادری کو مظلوموں کی آواز سننا ہوگی، پاکستان کے تعلیمی ادارے اپنے فلسطین کے بہن بھائیوں کے لئے کھلے ہیں، اسرائیل محاصرہ ختم کرے اور متاثرین تک امداد پہنچنے دے، اسرائیل کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمے چلائے جائیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق آزاد فلسطینی ریاست کا قیام جس کا دارالحکومت القدس ہو، ہی مسئلے کا حل ہے۔
وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوامِ متحدہ کے سامنے فلسطین کا مقدمہ کامیابی کے ساتھ لڑا اور دُنیا کو پیغام دیا کہ انہیں پاکستان، پاکستان کے عوام اور وزیراعظم عمران خان نے فلسطین کا مقدمہ لڑنے بھیجا تھا جس میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی، ان کا مقصد فلسطین میں خونریزی رکوانا تھا، اب سیزفائر ہوچکا ہے۔ آج اقوام عالم ایک اہم نقطے پر کھڑی ہیں، اسرائیل نے معصوم فلسطینیوں پر مظالم کی انتہا کررکھی ہے۔ اسرائیلی حملوں کی وجہ سے 50 ہزار فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں۔ اسرائیلی جارحیت کے باعث غزہ میں اشیائے خورونوش کی شدید قلت ہے۔ وقت آ گیا ہے اب اسرائیل کو کہا جائے کہ بس کرو۔ آج ہم انسانی ہمدردی کے ناطے کچھ کرتے ہیں یا نہیں کرتے تاریخ کا حصہ ہوگا۔ غزہ میں ہنگامی بنیادوں پر امدادی اشیاء بھجوانے کا انتظام کیا جائے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی وطن واپسی پر ایئرپورٹ پر ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں نے وزیرخارجہ کو خوش آمدید کہا اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے۔ شاہ محمود قریشی کی آمد پر کارکنوں کی جانب سے گل پاشی بھی کی گئی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مشن کی کامیابی کا کریڈٹ وزیراعظم عمران خان کو دیں گے کیونکہ اگر وہ انہیں یہ ذمہ داری نہ سونپتے تو ایسا ممکن نہ ہو پاتا۔ انہوں نے کراچی میں فلسطین کے حق میں ریلی نکالنے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔ پاکستان میں تعینات فلسطینی سفیر احمد ربیعی نے کہا ہے کہ پاکستان کے کردار کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ فلسطینی سفیر نے ایک خط میں کہا کہ اسرائیلی جارحیت کے خلاف فلسطینیوں کی حمایت پر اہل پاکستان سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ احمد ربیعی کا کہنا تھا کہ فلسطینی عوام کی حمایت پر پاکستانی عوام، صدر و وزیراعظم اور پاک فوج کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ واشگاف اور شاندار الفاظ میں فلسطینی جدوجہد آزادی کی حمایت پر ہم آپ کے شکرگزار ہیں۔ فلسطینی سفیر نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی ظلم و ستم کے خلاف او آئی سی اور جنرل اسمبلی کے اجلاسوں کے لئے آپ کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اتفاق رائے پیدا کرنے اور رائے عامہ ہموار کرنے میں پاکستان نے اہم کردار ادا کیا، یہ تاریخی کردار نہ صرف فلسطینی عوام بلکہ پوری دُنیا یاد رکھے گی۔ احمد ربیعی نے کہا کہ 21 مئی کو پاکستان میں منائے گئے یومِ یکجہتی فلسطین کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام پر اسرائیلی مظالم کے خلاف پاکستانی پارلیمنٹ نے متفقہ قرارداد منظور کی۔ فلسطینی سفیر نے مزید کہا کہ حکومت، پارلیمنٹ، این جی اوز اور مختلف جماعتوں کی جانب سے یکجہتی کے اظہار پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ احمد ربیعی نے اپنے خط میں کہا کہ غزہ میں جنگ بندی ہوگئی ہے لیکن آزادی کے حصول کی جدوجہد ابھی تک جاری ہے۔ شاہ محمود قریشی کے عالمی نشریاتی ادارے کو انٹرویو کو بھی بہت سراہا گیا جس میں انہوں نے اسرائیل کی ”ڈیپ پاکٹس“ اور میڈیا میں ”اثرورسوخ اور تعلقات“ اور میڈیا کو ”کنٹرول“ کرنے کی بات کہنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے۔ وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فلسطین کے معاملے پر سلامتی کونسل کے چار اجلاس بے نتیجہ ختم ہوئے جس کے بعد ہماری کوششوں سے جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا۔ دُنیا کی سب سے بڑی پارلیمنٹ کے سامنے فلسطینیوں کا مقدمہ پیش کیا اور اس میں کامیابی حاصل کی۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وہ اپنے مشن کی کامیابی کا کریڈٹ وزیراعظم عمران خان کو دیں گے کیونکہ اگر وہ انہیں یہ ذمہ داری نہ سونپتے تو ایسا ممکن نہ ہوپاتا۔ انہوں نے کراچی میں فلسطین کے حق میں ریلی نکالنے والوں کو بھی خراج تحسین پیش کیا۔