Sunday, June 22, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

پاک افواج، ہمارا فخر

ایسی بہادر، ملک و قوم سے مخلص فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا یقینی طور پر افسوس ناک ہے، ایسا کرنے والے عناصر ملک و قوم دشمنی کا مظاہرہ کررہے ہیں، یہ لوگ بیرونی قوتوں کے ایماء پر بڑی سازش کا ارتکاب کررہے ہیں، جس ادارے کی تعریف و توصیف کی جانی چاہئے اُس پر تنقید کے نشتر کسی طور برداشت نہیں کئے جاسکتے، ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائیاں ناگزیر ہیں جو ملکی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے مرتکب ہورہے ہیں

پروفیسر ڈاکٹر مہ جبین خان
پاک افواج کا شمار دُنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے، پاک فوج انتہائی محدود وسائل میں اپنے پیشہ ورانہ ذمے داریاں انتہائی احسن انداز میں نبھا رہی ہے۔ دہشت گردی کے خطرات سے بھی احسن انداز میں نمٹ رہی ہے اور اندرونی اور بیرونی دشمنوں کی مذموم سازشوں کو بھی ناکام بنا رہی ہے۔ پڑوسی ممالک کی سرحدوں سے ہونے والے حملوں کا مقابلہ کر رہی ہے۔ ظاہر اور پوشیدہ دشمنوں سے نبردآزما ہے۔ ملکی سلامتی کے ضامن ادارے کا ہر سپاہی اور افسر ملک و قوم کے لئے قابل فخر ہے۔ پاک فوج کی ملک و قوم کے لئے قربانیاں کبھی فراموش نہیں کی جاسکتی۔ ملک عزیز کو دہشت گردی کے عفریت سے نجات دلانے کا سہرا اسی کے سر بندھتا ہے۔ کوئی قدرتی آفت آئے تو امدادی سرگرمیوں میں سب سے آگے افواج پاکستان دکھائی دیتی ہیں۔ پاک فوج کی انہی ملک و قوم کی بہتری کے لئے سرگرمیوں کا احاطہ گزشتہ ماہ ترجمان پاک فوج میجر جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس میں کیا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین سے تعاون کیا، پریس کانفرنس کا مقصد فوج کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کا احاطہ کرنا ہے، پریس کانفرنس کا مقصد دہشت گردی کے خلاف فوج کے اقدامات کا احاطہ کرنا ہے۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت کا پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا جاری ہے، پاکستان کی جانب سے کئی بار اقوام متحدہ مبصرین کو ایل او سی پر لے جایا گیا، پاکستان او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو بھی ایل او سی کا دورہ کرا چکا ہے، دوسری جانب بھارت نے کسی بھی غیرملکی مبصرین یا میڈیا کو ایل او سی پر جانے کی اجازت نہیں دی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ بھارت کی تمام شر انگیزیوں سے نبردآزما ہونے کے لئے ہمہ وقت تیار ہیں، بھارت کی طرف سے اس سال لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی مختلف خلاف ورزیاں کی گئیں، پاک فوج نے بھارتی 6 جاسوس کواڈ کاپٹرز کو بھی مار گرایا۔ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور بلوچستان کی تنظیموں کا غیرملکی ایجنسیوں سے تعلق ثابت ہوا ہے۔ پاکستان کی سول اور ملٹری ایجنسیوں نے دہشت گردوں کے خلاف شاندار اقدامات کئے، رواں سال دہشت گردی کے 436 واقعات رونما ہوئے، آج پاکستان میں کوئی نوگو ایریا نہیں، دہشت گردی کے واقعات میں 293 افراد شہید، 523 لوگ زخمی ہوئے، پنجاب میں دہشت گردی کے 5 واقعات میں 14 افراد شہید، 16 زخمی ہوئے۔ اس سال سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس کی بنیاد پر 8279 آپریشن کئے، اسی دوران 1535 دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا گیا، روزانہ کی بنیاد پر 70 سے زائد انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کئے جارہے ہیں، دہشت گرد اب بھی ملک میں امن کی صورتِ حال میں بگاڑ پیدا کررہے ہیں، ان دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں سے اسلحہ برآمد کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پشاور کی مسجد میں حملہ ٹی ٹی پی کے احکامات کے بعد جماعت الاحرار کے رکن نے کیا، پشاور حملے کے خودکش حملہ آور کا تعلق افغانستان سے تھا، پشاور حملے کے سہولت کاروں کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ان دہشت گردوں کی ٹریننگ افغانستان کے مختلف علاقوں میں کی گئی، سہولت کاروں نے پہلے ریکی اور پھر مسجد میں ہجوم دیکھ کر حملہ کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کراچی پولیس حملے کے تینوں دہشت گرد مارے گئے تھے، کراچی پولیس حملے کے 3 ماسٹر مائنڈز کو حراست میں لیا گیا، کراچی پولیس حملے میں گرفتار دہشت گردوں سے اسلحہ، گولا بارود بھی برآمد کیا گیا، کراچی پولیس حملے میں ملوث دہشت گرد نے 30 لاکھ روپے وصول کئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال 137 افسران اور جوانوں نے جام شہادت نوش کیا اور 117 جوان زخمی ہوئے، بلوچ نیشنل آرمی کے سربراہ گلزار امام عرف شنبے کو گرفتار کیا گیا۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جو جنگ لڑی اس کی نظیر نہیں ملتی، دہشت گردی کے خلاف جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی۔ پاک افغان سرحد پر باڑ کی تنصیب کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ 2611 کلومیٹر پاک افغان بارڈر پر فینسنگ کا 98 فیصد کام مکمل ہوچکا، پاک ایران بارڈر پر فینسنگ کا 85 فیصد کام مکمل ہوچکا، قبائلی اضلاع میں 65 فیصد علاقے کو بارودی سرنگوں سے پاک کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں میڈیا اور علماء کا کردار بھی قابل ستائش ہے، کسی بھی فرد یا مسلح گروہ کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، دہشت گردی کے شکار علاقوں میں اب اقتصادی سرگرمیاں جاری ہیں، خیبرپختونخوا میں 162 ارب روپے کے مختلف منصوبے شروع کئے گئے، دہشت گردی سے متاثرہ 95 فیصد آبادی بھی اپنے گھروں کو آچکی، آرمی میڈیکل کالجز میں 1292 طلبہ زیرتعلیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک اور دیگر منصوبوں کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں ناکام بنائی جارہی ہیں، ریکوڈک کا منصوبہ بلوچستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا، تمام منصوبوں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کی جارہی ہے، آرمی چیف نے گوادر کی تعمیر و ترقی کے لئے آرمی کے بجٹ سے کٹوتی کی، آرمی کے بجٹ سے کٹوتی کرکے مختلف فلاحی منصوبوں کا اعلان کیا گیا، نیوی اور پاک فضائیہ نے بھی ان امدادی کارروائیوں میں حصہ لیا، این ڈی ایم اے کی اب بھی ترکیہ اور شام میں امداد کا سلسلہ جاری ہے، طورخم لینڈ سلائیڈنگ میں بھی افواج نے امدادی سرگرمیوں میں اہم کردار ادا کیا۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ معاشی صورتِ حال کے پیش نظر اپنے اخراجات کا جائزہ لیا، کفایت شعاری مہم کے تحت پاک فوج نے بھی اپنے اخراجات میں کمی کا فیصلہ کیا، پیٹرولیم، راشن، غیرآپریشنل نقل و حرکت میں کمی لائی جارہی ہے۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان کامیابی سے دہشت گردی سے نمٹنے والا واحد ملک ہے، ہم نے دہشت گردی کی جنگ میں طویل سفر طے کیا ہے۔ اب دائمی امن کی جانب سفر شروع ہوچکا، بھارت کے جارحانہ عزائم اور بے بنیاد الزامات تاریخ کو نہیں بدل سکتے، بھارت کشمیر کی تاریخی حیثیت کو نہیں بدل سکتا، کشمیر کبھی بھارت کا اٹوٹ انگ تھا نہ کبھی ہوسکتا ہے، اگر بھارت کوئی مہم جوئی کا ارادہ کرتا ہے تو افواج پاکستان بھرپور جواب دے گی، پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف 2 دہائیوں سے جنگ لڑی ہے، آرمی چیف نے کمان سنبھالنے کے بعد پہلا دورہ ایل او سی کا کیا، پاکستان کا ہر سپاہی ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ سے سرشار ہے، فروری 2019ء کی طرح اپنے ملک کا دفاع کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات سب کے سامنے ہے کہ بھارت اور ہمارے دفاعی بجٹ میں بہت فرق ہے۔ سوشل میڈیا پر ہونے والے تنقید سے متعلق سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہر شخص اپنی رائے اور تجزیے کا حق رکھتا ہے، آرمی چیف اس بات اعادہ کرتے ہیں کہ اصل طاقت کا محور عوام ہیں، ہمارے لئے تمام سیاسی جماعتیں قابل احترام ہیں، پاکستان کی فوج قومی فوج ہے، ہم کسی خاص سیاسی جماعت یا نظریے کی طرف راغب نہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ آئینِ پاکستان ہر شہری کو آزادی رائے کا حق دیتا ہے، یہی آئین آزادی رائے کے حق کو قانون کا پابند بھی بناتا ہے، افواج پاکستان کے خلاف جو بات کی جارہی ہے وہ غیرآئینی ہے، عوام بھی یہ نہیں چاہیں گے کہ فوج لاحاصل بحث میں پڑ جائے، تعمیری تنقید کو اہمیت دیتے ہیں، کوئی نہیں چاہے گا فوج کسی خاص سوچ کی نمائندگی کرے، قانون کو ہاتھ میں لئے بغیر قانون کو حرکت میں لاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی اندرونی سیاست میں پاکستان کے حالات کی اہمیت ہے، بھارت اپنے مسائل سے توجہ ہٹانے کے لئے بھی پاکستان کی سیاست کی بات کرتا ہے، فالس فلیگ آپریشن، پاکستان کے خلاف جعلی پروپیگنڈا بھارت کا شیوہ رہا ہے، کچھ ملکی عناصر دانستہ یا نادانستہ بھارت کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہیں۔ ترجمان پاک فوج نے مختصر اور جامع انداز میں پاک فوج کی تمام تر سرگرمیوں کا احاطہ کیا ہے۔ پاک فوج تمام تر معاملات سے انتہائی نامساعد حالات اور محدود بجٹ کے باوجود انتہائی احسن انداز سے نمٹ رہی ہے۔ یقینی طور پر یہ اُس کی بڑی کامیابیاں ہیں۔ اُسے بہت سے مشکل چیلنجز کا سامنا ہے۔ پاک افواج اپنی ذمے داریوں سے ہرگز غافل نہیں اور وہ اپنے فرائض بہترین طور پر سرانجام دے رہی ہے۔ بلاشبہ ملک کو بیرونی دشمنوں خاص طور پر بھارت کا سنگین چیلنج درپیش ہے اور پاک افواج بھارت اور دیگر کی ہر مذموم سازش کو ناکام بناتی آئی ہیں۔ اس دوران ہمارے کئی فوجی جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ ملک کی خاطر اپنی زندگیوں کی پروا نہ کی۔ یہ سب ہمارے لئے قابل فخر اور لائق عزت و احترام ہیں۔ ان کی عظیم قربانیوں کا قرض قوم کبھی اُتار نہیں سکتی۔ ایسی بہادر، ملک و قوم سے مخلص فوج کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا یقینی طور پر افسوس ناک ہے۔ ایسا کرنے والے عناصر ملک و قوم دشمنی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔ یہ لوگ بیرونی قوتوں کے ایماء پر بڑی سازش کا ارتکاب کررہے ہیں۔ جس ادارے کی تعریف و توصیف کی جانی چاہئے اُس پر تنقید کے نشتر کسی طور برداشت نہیں کئے جاسکتے۔ ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائیاں ناگزیر ہیں جو ملکی جڑوں کو کھوکھلا کرنے کے مرتکب ہورہے ہیں۔

مطلقہ خبریں