مہکتے ہوئے رنگ سارے تمہارے
بہت جاں فزا ہیں اشارے تمہارے
چلے آرہے ہیں سہارے تمہارے
ہیں لہریں ہماری کنارے تمہارے
اتر آئے ہیں ماہ و انجم فلک سے
کہاں ہم کہاں یہ نظارے تمہارے
ملی ہے کہاں ایسی فرصت کہ یارو
یہاں کون گیتی سنوارے تمہارے
بسا کر ترا ذکر ہر سانس میں اب
دوئی نہ رہے یوں ہمارے تمہارے
عجب کھیل تھا اپنی تقدیر کا یہ
کہاں آ کے ڈوبے، کنارے تمہارے
اکرام الحق