Monday, May 20, 2024
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

تنظیم اساتذہ پاکستان

میر افسر امان
رہنمائے ِملت میں پاکستان کے اساتذہ کا نام بھی سرفہرت آنا ہے کیونکہ کسی بھی قوم کی تعمیروترقی میں تعلیم وتربیت کا بنیادی کردار ہوتا ہے۔ جدید بلکہ تیزترین ٹیکنالوجی کے دور میں وہی قومیں ترقی کررہی ہیں جو جدید ٹیکنالوجی کی تعلیم سے بہرہ مند ہیں۔ اگر تعلیمی اداروں میں زیرتعلیم بچے جدید تعلیم کے ساتھ اسلامی اخلاقی اقدار سے بھی مزین ہوجائیں تو دنیا میں بے مثال انسان بن جاتے ہیں۔ آج ہمارے معاشرے میں اعلیٰ تعلیم، جدید ٹیکنالوجی، بڑی بڑی ڈگریاں اور گولڈ میڈل تو جاری کئے جارہے ہیں مگر اخلاقی تربیت کا شدید فقدان ہے۔ مختلف نظریات، لادنیت اور بے راہ روی کی وجہ سے تعلیمی اداروں میں حالات خراب ہوئے ہیں، اس کے علاوہ نت نئے بحرانوں، بے چینی، اضطراب، پریشانی، نفسانفسی، چھیناچھپٹی، مادیت، مفادپرستی اور انسانیت کی بے قدری کی بڑی وجہ اخلاقی تربیت کی کمی ہے۔ ان گھمبیر حالت میں ملک میں قائم تنظیم اساتذہ پاکستان حسب معمول اپنے نصب العین ”قرآن وسنت کی روشنی میں انسانی زندگی کی تعمیر کے ذریعے رضائے الہیٰ کا حصول“ کے مطابق گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر سمیت پاکستان کے چاروں صوبوں میں سرکاری و نجی پرائمری سے یونیورسٹی تک تعلیمی اداروں اور دینی مدارس کے اساتذہ کے ذریعے نسل نو کی جدید تعلیم کے ساتھ نظریہ پاکستان کے مطابق اخلاقی تربیت کا فریضہ سرانجام دے رہی ہے۔ تنظیم اساتذہ پاکستان 1969ء میں بانی جماعت اسلامی پاکستان اور وقت کے مجدد سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کی ہدایات پر قائم ہوئی۔ اسی طرح طالبعلموں میں اسلامی جمعیت طلبہ قائم ہوئی۔ جب تعلیمی اداروں میں کیمونسٹ تحریک ایشیا سرخ کے نعرے لگا رہی تھی، تو اسلامی جمعیت طلبہ نے ایشیا سبز کے نعرے کے ساتھ اور مزدوروں میں نیشنیل لیبر فیڈریشن پاکستان اس وقت قائم ہوئی جب کیمونست مزدوروں کو ورغلا کر ملک میں افراتفری پھیلا کر فیکٹریوں پر قبضے کررہے تھے۔ اسی طرح دیگر کئی ایسے ادارے سید ابوالاعلیٰ مودودیٰؒ کی ہدایات قائم ہوئے جو اب بھی پاکستان میں نظریہ پاکستان کی آبیاری اور تحفظ کیلئے کام کررہے ہیں۔ تنظیم اساتذہ پاکستان کے قیام کے وقت الحادی قوتیں پاکستانی نوجوانوں کو گمراہ کرنے کیلئے تعلیمی اداروں، تعلیم اور نظام تعلیم پر پوری شدومد سے حملہ آور تھیں۔ تنظیم اساتذہ پاکستان نصاب تعلیم اور نظام تعلیم کی اصلاح اور نظریہ پاکستان سے ہم آہنگ کرنے کیلئے بنیادی کردار ادا کرتی ہے، یکساں نصاب اور قومی زبان اُردو کے نفاذ کیلئے ملک بھر میں سیمینارز اور کانفرنسوں کے انعقاد کے ساتھ پالیسی ساز اداروں سے مذاکرات اور خط وکتابت کے ذریعے راہ ہموار کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ تنظیم اساتذہ پاکستان کا مرکزی سیکریٹریٹ تنظیم منزل کے نام سے چوبرجی لاہور میں واقع ہے۔ چار منزلہ تنظیم منزل میں تنظیم اساتذہ پاکستان کے مرکزی دفاتر، شعبہ جات، وسیع وعریض لائبریری، آڈیٹوریم، مسجد، باورچی خانہ اور مہمان خانہ بھی موجود ہے۔ تنظیم اساتذہ پاکستان کی قیادت کے سفر میں 1969ء تا 1973ء تک پہلے ڈاکٹر محمد اسلم قریشی اور اُن کے بعد کئی صاحبان تک، 2022ء سے تاحال ڈاکٹر الطاف حسین لنگڑیال مرکزی صدر کے عہدیدار ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب میں پروفیسر ڈاکٹر ضیاء الرحمن، سندھ میں پروفیسر ڈاکٹر ابو عامر اعظمی، خبیرپختونخوا میں پروفیسر ڈاکٹر محمد ناصر اور بلوچستان میں پروفیسر عبدالرحمن موسیٰ خیل صوبائی صدور ہیں۔ ہر سطح کے انتخابات تنظیم اساتذہ پاکستان کے دستور کے مطابق ہر دو سال بعد اور کثرت رائے کے نتیجے میں منعقد ہوتے ہیں۔ مرکز کے علاوہ چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، آزادجموں و کشمیر میں تنظیم اساتذہ پاکستان کے تنظیمی دفاتر موجود ہیں اور اپنی یوریڈیکشن میں کام کررہے ہیں۔ تنظیم اساتذہ پاکستان حلقہ خواتین کی محترمہ ساجدہ ریاض کی صدارت میں الگ سے ملک بھر کے خواتین تعلیمی اداروں میں خواتین اساتذہ کام کررہی ہیں۔ تنظیم اساتذہ پاکستان کے اغراض ومقاصد میں نظام تعلیم کو اسلامی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش، قرآن و سنت کی روشنی میں اساتذہ کی تعمیر سیرت کا اہتمام، اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے نظریہ پاکستان کی اشاعت، اساتذہ کی فلاح و بہبود، تعلیمی حلقوں میں لادینی تحریکوں کے پیدا کردہ اثرات کا ازالہ کرنے کے کی کوشش، اسلامی خطوط پر تعمیر سیرت کیلئے درسگاہوں میں مناسب ماحول پیدا کرنا، طلبہ اور طالبات کو تعلیمی سہولتیں بہم پہنچانا، دنیا کے دیگر ممالک کی اساتذہ تنظیموں سے پیشہ ورانہ ترقی کیلئے تعاون اور رابطہ قائم کرنا ہے۔ تنظیم اساتذہ پاکستان کی ہر سطح پر مرکز سے تحصیل اور یونٹ تک منصوبہ بندی ہوتی ہے اور عملدرآمد کیلئے جائزہ اجلاس منعقد ہوتے ہیں۔ تسلسل سے ہر سال عشرہ تعلیم منایا جاتا ہے، جس کے دوران عام اساتذہ کے سامنے تنظیم اساتذہ پاکستان کا تعارف، دعوت، نصب العین اور اغراض ومقاصد پیش کئے جاتے ہیں۔ ہر زنانہ مردانہ اُستاد تنظیم اساتذدہ پاکستان میں شامل ہوسکتا ہے۔ اساتذہ کیلئے تربیت گاہوں کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ تعلیمی کانفرنسیں منعقد کی جاتی ہیں۔ تعلیم تحقیق، اعلیٰ تعلیم، بہبود طلبہ و طالبات، بہبود اساتذہ اسکول، بہبود اساتذہ کالجز اور یونیورسٹیز کے باقاعدہ شعبہ جات قائم ہیں۔ تنظیم اساتذہ پاکستان ناکہانی آفات کے متاثرین کی امداد اور بحالی کیلئے نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔ ملک میں سیلاب اور زلزلہ کے وقت مرکزی صدر نے ملک بھر کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور اساتذہ کی طرف سے جمع شدہ امداد متاثرین میں تقسیم کیں۔

مطلقہ خبریں