روس نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے ٹیکٹیکل میزائل یوکرین منتقل کر دیئے ہیں۔ روسی میڈیا کے مطابق طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹیکٹیکل ہتھیار گزشتہ ماہ یوکرین منتقل کئے گئے۔ اس سے قبل روسی وزارت دفاع نے 3 ٹیکٹیکل میزائل روکنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔ یاد رہے کہ امریکا نے گزشتہ چند دنوں پہلے اسرائیل، یوکرین اور تائیوان کے لئے 95 ارب ڈالر کا امدادی پیکیج منظور کیا ہے جو صدر جوبائیڈن کی توثیق کے بعد جاری کردیا جائے گا۔ اس حوالے سے ڈیموکریٹک سینیٹر چک شمر کا کہنا تھا امریکا نے پیکیج کی منظوری سے دنیا پر واضح کردیا ہے کہ ہم اپنے اتحادیوں کو اکیلا نہیں چھوڑتے۔ دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکا اور جاپان کی جانب سے پیش کی گئی خلا میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ کے خلاف قرارداد کو روس نے ویٹو کردیا۔ روس نے قرارداد کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ امریکا اور جاپان کی گھناؤ نی سازش ہے جس سے کونسل کو دھوکا دیا جارہا ہے۔ 15 رکنی سلامتی کونسل میں قرارداد کے حق میں 13 ووٹ دیئے گئے۔ اس دوران روس نے مخالفت جب کہ چین نے حصہ نہیں لیا۔ قرارداد میں تمام ممالک سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ خلا میں جوہری ہتھیاروں یا بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دوسرے ہتھیاروں کو تعینات نہ کریں، جیسا کہ 1967ء کے بین الاقوامی معاہدے کے تحت پابندی عائد کی گئی تھی جس میں امریکا اور روس شامل تھے۔ امریکی سفیر لنڈا تھامس گرین فیلڈ نے ووٹنگ کے بعد کہا کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ ماسکو کا خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تعیناتی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے ان کی بات کو بڑھاتے ہوئے کہا کہ امریکا کا خیال ہے کہ روس نیوکلیئر ڈیوائس لے جانے والا ایک نیا سیٹلائٹ تیار کررہا ہے۔ اگر پیوٹن کا خلا میں جوہری ہتھیاروں کی تنصیب کا کوئی ارادہ نہ ہوتا تو روس اس قرارداد کو ویٹو نہ کرتا۔