Sunday, September 8, 2024
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کا دورۂ بھارت

چین کا مقابلہ کرنے کے لئے بھارت اور بنگلادیش میں دفاع سمیت مزید معاہدے۔۔!!
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا انڈو پیسیفک سمندری منصوبے میں بنگلہ دیش کے شامل ہونے کا خیرمقدم
زاویہئ نگاہ رپورٹ

جنوبی ایشیائی ممالک بھارت اور بنگلہ دیش نے چین کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے دفاعی تعلقات کو مزید وسعت دیتے ہوئے سمندری سلامتی، معیشت، خلاء اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کے لئے متعدد معاہدوں پر دستخط کئے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان ان معاہدوں پر دستخط وزیرِاعظم بنگلہ دیش شیخ حسینہ واجد کے دورے کے دوران کئے گئے جو کہ بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی کے مسلسل تیسری بار وزیراعظم بننے کے بعد نئی دہلی کا دورہ کرنے والی پہلی غیرملکی رہنما ہیں۔ نریندر مودی نے بھارت کے ہمسایہ ممالک کے علاقائی تعاون کو وسعت دینے اور سہولیات فراہم کرنے کے لئے انڈو پیسیفک سمندری منصوبے میں بنگلہ دیش کے شامل ہونے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نئی دہلی خود کو چین کا مدمقابل اور علاقائی طاقت کے طور پر پیش کررہا ہے۔ بنگلہ دیش کے چین کے ساتھ بھی تعلقات اچھے ہیں جو خام مال کے لئے اس کا بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ بیجنگ کے ساتھ قریبی تعلقات برقرار رکھنا بنگلہ دیش کے لئے چیلنج ہے جو چین کے اہم حریف بھارت اور امریکا کے ساتھ سفارتی اور تجارتی تعلقات کو بھی متوازن رکھتا ہے۔ بنگلہ دیش کی گارمنٹس کی صنعت جو 80 فیصد سے زائد غیرملکی زرِ مبادلہ برآمدات سے لاتی ہے، خام مال کے لئے چین پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔ شیخ حسینہ کا نئی دہلی میں صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے دریائی پانی، بجلی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بھارتی صنعت کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی اور انہیں بنگلہ دیش میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی جو بڑی بندر گاہوں، آبی گزرگاہوں اور زمینی رابطے کو فروغ دینے کے منصوبے رکھتا ہے۔ واضح رہے کہ شیخ حسینہ کی جماعت عوامی لیگ نے 2009ء میں اقتدار میں آنے کے بعد سے ملک میں پناہ لینے والے بھارتی عسکریت پسند گروپوں سے متعلق نئی دہلی کی تشویش کو دور کرنے کے لئے کام کیا ہے۔

مطلقہ خبریں