Friday, October 18, 2024
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

پاکستان اور چین کا اسٹرٹیجک تعلقات کو مضبوط بنانے کا عزم

وزیراعظم شہباز شریف کا دورۂ چین۔۔
دونوں ممالک نے علاقائی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا، مشترکہ اعلامیہ
زاویہئ نگاہ رپورٹ

پاکستان اور چین نے تزویراتی تعلقات کو مضبوط بنانے، مشترکہ مفادات کے تحفظ اور سماجی اقتصادی ترقی کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا ہے، دونوں اطراف نے علاقائی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لئے مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔ وزیراعظم محمد شہبازشریف کے پانچ روزہ سرکاری دورہ کے اختتام پر جاری کئے گئے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دونوں فریقین نے علاقائی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کو مشترکہ طور پر برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کرنے اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ پاکستان اور چین کی کمیونٹی کی تعمیر کو تیز کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں پاکستان اور چین نے دہشت گردی پر دہرا معیار مسترد کرتے ہوئے سی پیک کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے، تائیوان کی آزادی کی کی مخالفت جبکہ مسئلہ کشمیر حل کرنے پر زور دیا گیا۔ دفتر خارجہ کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کے دورۂ چین کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔ جس میں دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی تعاون پر زور دیا گیا۔ مشترکہ اعلامیہ کے مطابق پاک چین دفاعی تعاون خطے میں اسٹرٹیجک توازن کے لئے اہم ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ضروری ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں بین الاقوامی برادری سے انسداد دہشت گردی تعاون کو مضبوط بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے دونوں فریقوں نے انسداد دہشت گردی پر دوہرے معیار کی سخت مخالفت کی اور انسداد دہشت گردی کی سیاست اور آلہ کاری کی مخالفت کرتے ہوئے فریقین نے اقوام متحدہ جیسے کثیرالجہتی فریم ورک کے اندر انسداد دہشت گردی کے کثیرالجہتی تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم کیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فریقین نے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام برقرار رکھنے کی اہمیت، تمام تصفیہ طلب تنازعات کے حل کی ضرورت اور کسی بھی یکطرفہ اقدام کی مخالفت پر زور دیا۔ فریقین نے اس بات کو تسلیم کیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کا اہم منصوبہ ہے۔
چین نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی بھرپور حمایت، تعاون پر مبنی تعلقات کو مضبوط بنانے، اسٹرٹیجک کوآرڈی نیشن کو گہرا کرنے اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک قریبی چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیر کو تیز کرنے کا خواہاں ہے۔ ان خیالات کا اظہار چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے 11 جون 2024ء کو پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے دورۂ چین کے حوالے سے بریفنگ کے دوران صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف نے 4 سے 8 جون 2024ء تک چین کا سرکاری دورہ کیا۔ دوسری مدت کے لئے پاکستان کے وزیراعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد محمد شہباز شریف کا یہ چین کا پہلا دورہ تھا اور چین کی جانب سے ان کا فقید المثال استقبال کیا گیا۔ انہوں نے اپنے دورۂ چین کے موقع پر صدر شی جن پنگ، وزیراعظم لی کیانگ اور چیئرمین ژاؤ لیجی سے ملاقات کی۔ جن میں دونوں ممالک کے رہنماؤں نے پاک چین تعلقات اور مشترکہ تشویش کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور پاک چین تعلقات کے فروغ کے لئے اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کی۔ ملاقات میں صدر شی جن پنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور پاکستان کے درمیان ہر موسم میں اسٹرٹیجک کوآپریٹو پارٹنرشپ مسلسل گہری ہوئی ہے، جس میں رائے عامہ کی مضبوط بنیاد، مضبوط اندرونی محرک قوت اور وسیع تر ترقی کے امکانات موجود ہیں۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ چین پاکستان کی بھرپور حمایت، تعاون کے تعلقات کو مضبوط بنانے، اسٹرٹیجک کوآرڈی نیشن کو گہرا کرنے اور نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک قریبی چین پاکستان کمیونٹی کی تعمیر کو تیز کرنے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اپنے دورے کے موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چین اور پاکستان کے درمیان آہنی دوستی کو کوئی طاقت کمزور نہیں کرسکتی اور پاکستان چین کا سب سے بڑا قابل اعتماد دوست اور شراکت دار بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ اپنے اپنے بنیادی مفادات اور بڑے خدشات سے متعلق امور پر ایک دوسرے کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔ فریقین نے پاکستان کی قومی ترقی کے فروغ اور پاکستانی عوام کی فلاح و بہبود کو بہتر بنانے میں پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) کے مثبت کردار کو بھی سراہا۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ ”بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے“ اور پاکستان کے ترقیاتی منصوبے کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دینے، مقامی حالات کے مطابق مختلف شعبوں میں عملی تعاون کرنے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں تاکہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے ”اپ گریڈڈ ورژن“ کو مرکز کے طور پر تخلیق کیا جاسکے تاکہ پاکستان کی معاشی اور سماجی ترقی میں بہتر مدد مل سکے۔ ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی حکومت نے ایک بار پھر 26 مارچ کے داسو دہشت گرد حملے میں ہلاک ہونے والے چینی اہلکاروں سے گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ وہ اس معاملے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی اور انہیں سخت سزا دے گی اور پاکستان میں چینی اہلکاروں، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے عملی اور مؤثر اقدامات کرے گی۔ ایک اور سوال کے جواب میں ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف کے ہمراہ پاکستانی وفد نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کی دوراندیشی اور شاندار قیادت کو پاکستان کے عوام اور دنیا بھر میں خلوص دل سے سراہا گیا ہے۔ صدر شی جن پنگ کی جانب سے مشترکہ طور پر ”بیلٹ اینڈ روڈ“ منصوبے کی تعمیر کی تجویز اور تمام انسانیت کی فلاح و بہبود کو مدنظر رکھتے ہوئے تین بڑے عالمی اقدامات نے عالمی امن، سلامتی، ترقی اور خوشحالی کو فروغ دینے کے لئے اسٹرٹیجک رہنمائی فراہم کی ہے۔ پاکستان اس کی بھرپور تعریف اور اس کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ فریقین نے مختلف بین الاقوامی کثیرالجہتی میکانزم کے اندر تعاون اور ہم آہنگی کو مستحکم کرنے، مشترکہ طور پر مساوی اور منظم عالمی کثیرالجہتی اور جامع اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دینے اور ترقی پذیر ممالک کی ایک بڑی تعداد کے مشترکہ مفادات اور بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کا مشترکہ تحفظ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ دورے کے دوران فریقین نے پاک چین اقتصادی راہداری، نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے، زراعت، صنعت، بین الحکومتی معاونت، مارکیٹ کی نگرانی، جغرافیائی سروے اور نقشہ سازی، میڈیا، فلم اور ٹیلی ویژن وغیرہ سے متعلق تعاون کی 23 دستاویزات پر دستخط کئے۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے شینزین، شیان اور دیگر شہروں کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے چین کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی تعریف کی اور چین کے ساتھ حکمرانی میں تجربے کے تبادلے کو مضبوط بنانے پر آمادگی کا اظہار کیا۔

مطلقہ خبریں