Thursday, November 21, 2024
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

نیٹو کا 75 واں یوم تاسیس۔۔

بیجنگ امریکا اور یورپ کی سیکیورٹی کیلئے چیلنج پیدا کررہا ہے، نیٹو کے سربراہی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ، نیٹو عالمی امن و استحکام کیلئے خطرہ ہے، امریکی زیرقیادت فوجی بلاک، یورپ اور ایشیا میں گڑبڑ کرنا بند کرے، چینی وزارتِ خارجہ
زاویہئ نگاہ رپورٹ
نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (NATO) کے ممبران کا سربراہی اجلاس 9 سے 11 جولائی 2024ء کو امریکا کے شہر واشنگٹن ڈی سی میں منعقد ہوا۔ نیٹو کے 75 ویں یوم تاسیس کے موقع پر ہونے والے اس سربراہی اجلاس کی میزبانی امریکا نے کی۔ جس میں نیٹو کے تمام 32 ممبران کے سربراہان نے شرکت کی جبکہ نیٹو کے ارکان نے ایشیا پیسیفک میں اپنے پارٹنرز، جن میں جنوبی کوریا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور جاپان شامل ہیں، سے بھی تبادلہ خیال کیا۔ نیٹو کے سبکدوش ہونے والے سیکریٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے یوکرین کے ”رکنیت کے ناقابل واپسی راستے“ کی توثیق کی ہے اور روسی حملے کو پسپا کرنے کے لئے یوکرین کی مسلسل حمایت کا اعلان کیا ہے جبکہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ”امریکی ہتھیاروں کو روس کے اندر حملہ کرنے کی اجازت دینے سمیت یوکرینی فوجیوں کے لئے تمام حدود کو ہٹانے کے لئے فوری اقدامات کا مطالبہ کیا ہے۔“
نیٹو سربراہان کی جانب سے جاری کئے جانے والے اعلامیے میں چین پر یوکرین جنگ میں روس کی مدد کا الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بیجنگ امریکا اور یورپ کی سیکیورٹی کے لئے چیلنج پیدا کررہا ہے۔ اعلامیے میں چین سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ روس کو ہر قسم کی سیاسی اور دفاعی امداد بند کرے۔ بیان میں کہا گیا کہ چین اپنی شراکت داری اور روس کی دفاعی صنعت کے لئے بڑے پیمانے پر امداد کے ذریعے یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں مرکزی کردار اور سہولت کار بن گیا ہے۔ یورپ میں جاری سب سے بڑی جنگ میں معاونت کرنے کا چین کے مفادات اور ساکھ پر منفی اثر ہوگا۔ امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ ہم پہلے سے زیادہ طاقتور ہیں۔ روس یوکرین کو دنیا کے نقشے سے ختم کرنا چاہتا ہے لیکن یوکرین ہی روس کو ایسا کرنے سے روک سکتا ہے۔ نیٹو کے بیان میں کہا گیا کہ اتحاد کی جانب سے یوکرین کے لئے F-16 طیاروں کی ترسیل شروع ہوگئی ہے۔ انٹونی بلنکن نے اجلاس میں بتایا کہ F-16 طیارے ڈنمارک اور نیدرلینڈز سے بھیجے جارہے ہیں۔
دوسری جانب چین نے نیٹو کو عالمی امن اور استحکام کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے امریکا اور اس کے اتحادیوں کو خبردار کردیا۔ چینی وزارت خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ نیٹو عالمی امن اور استحکام کے لئے خطرہ ہے، امریکی زیرقیادت فوجی بلاک یورپ اور ایشیا میں گڑبڑ کرنا بند کرے۔ بیان کے مطابق نیٹو کی سردجنگ کی ذہنیت اور نظریاتی تعصب عیاں ہوچکا ہے، نیٹو جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے ساتھ معاہدے کا منصوبہ بنا رہا ہے، امریکی قیادت میں فوجی بلاک نیٹو سرد جنگ کی ذہنیت رکھتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ نیٹو نے سرحدوں کے پار اپنی طاقت کو بڑھایا اور ملکوں میں گڑبڑ کی ہے، نیٹو نے سرحدوں کے پار تصادم کو ہوا دینا جاری رکھا ہوا ہے۔ چین نے باور کرایا کہ نیٹو کو اپنی علاقائی اور دفاعی تنظیم کی پوزیشن کی پاسداری کرنی چاہئے۔
اُدھر جرمنی کی فوج نے ہنگامی صورتِ حال میں عمل کے لئے ایک خفیہ منصوبہ وضع کیا ہے، اس منصوبے کے تحت نیٹو افواج کو جرمنی کے راستے مغرب سے مشرق منتقل کیا جاسکتا ہے۔ جرمنی کے 2 اخبارات بیلد اور دیر اشپیگل نے دستاویزات اور بیانات شائع کئے ہیں۔ ان کے مطابق ہنگامی منصوبے کے مرکزی مشن میں نیٹو کے ہزاروں فوجیوں کی مشرق میں تعیناتی اور فورسز کو کمک کی فراہمی کو یقینی بنانا شامل ہے۔ یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب جرمن وزیردفاع بورس بیستورس سمیت کئی جرمن ذمے داران کا غالب گمان ہے کہ 2029ء تک روس اور نیٹو کے درمیان تنازع پیدا ہوجائے گا۔

مطلقہ خبریں