Friday, October 18, 2024
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

امریکا اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقیں

شمالی کوریا نے ان مشقوں کو ”جارحیت کے لئے جنگی مشقیں“ قرار دے دیا۔۔
اس سال ان مشقوں میں سائبر دفاعی سرگرمیوں سمیت 48 بّری تربیتی سیشن اور ملٹی ڈومین مشقیں بھی شامل تھیں
زاویہئ نگاہ رپورٹ
امریکا اور جنوبی کوریا کی فوجوں نے مشترکہ مشقیں کی ہیں، جن کا مقصد جزیرہ نما کوریا میں ممکنہ ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنا ہے۔ وہ ہائی الرٹ پر بھی ہیں، کیونکہ شمالی کوریا احتجاجاً جوابی اقدامات کرسکتا ہے۔ اْلچی فریڈم شیلڈ فوجی مشقیں 19 اگست سے جنوبی کوریا میں شروع ہوئیں جوکہ 29 اگست کو اختتام پذیر ہوئیں۔ اس سال ان مشقوں میں سائبر دفاعی سرگرمیوں سمیت 48 بّری تربیتی سیشن اور ملٹی ڈومین مشقیں بھی شامل تھیں۔ مشقوں کا ایک اہم مقصد شمالی کوریا کے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کو روکنے اور دفاع کرنے کے لئے دونوں افواج کی صلاحیت کو بڑھانا ہے۔
دوسری جانب شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ کے انسٹی ٹیوٹ فار امریکن اسٹڈیز نے ایک بیان جاری کیا۔ اس نے عسکری سرگرمیوں کو ”جارحیت کے لئے جنگی مشقیں“ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ”امریکا اور اس کے ساتھ بااثر ممالک جس قدر کثرت سے اجتماعی فوجی اشتعال انگیزی کے مرتکب ہوں گے، خطرے کو بے اثر کرنے کے لئے انصاف کی مزاحمت اتنی ہی مضبوط ہوتی جائے گی“۔ گزشتہ سال اگست میں شمالی کوریا نے امریکا اور جنوبی کوریا کی مشترکہ مشقوں کے آخری دن مختصر فاصلے تک مار کرنے والے دو بیلسٹک میزائل داغے تھے۔ پیانگ یانگ کا کہنا تھا کہ یہ تجربہ امریکا اور جنوبی کوریا کی فضائیہ کی مشقوں کے جواب میں کیا گیا۔ شمالی کوریا نے امریکا کی جانب سے جنوبی کوریا کو اپاچی ہیلی کاپٹروں کی فروخت کو اشتعال انگیز قرار دے دیا۔ شمالی کوریا کی وزارت خارجہ نے امریکا کی جانب سے جنوبی کوریا کو اپاچی ہیلی کاپٹروں کی فروخت کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے دفاع کے لئے مزید اقدامات کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ پینٹاگون کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ نے جنوبی کوریا کو اپاچی ہیلی کاپٹروں اور متعلقہ لاجسٹکس اور معاونت کی ممکنہ فروخت کی منظوری دے دی ہے۔ شمالی کوریا کی وزارتِ خارجہ میں غیرملکی خبروں کے انچارج ایک سینئر عہدیدار نے ایک پریس بیان جاری کیا جس میں فروخت کے منصوبے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے اتحادیوں کی جانب سے جاری سالانہ فوجی مشقوں کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے کا اقدام قرار دیا گیا۔ عہدیدار نے واشنگٹن پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے اتحادیوں اور دوستوں کو مہلک ہتھیار فراہم کرکے فوجی محاذ آرائی کو بڑھا رہا ہے، فوجی توازن کو خراب کررہا ہے اور اس طرح خطے میں ایک نئے تنازعے کا خطرہ بڑھا رہا ہے۔ شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کی سرحد کے قریب فرنٹ لائن فوجی یونٹوں میں 250 نئے ٹیکٹیکل بیلسٹک میزائل لانچر نصب کرنے کا اعلان کردیا۔ پیانگ یانگ میں فوج کو میزائل سسٹم کی منتقلی کے موقع پر ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں ملک کے رہنما کم جونگ آن نے شرکت کی۔ موبائل لانچروں کو مبینہ طور پر جنوبی کوریا کی فوج اور جنوب میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے والے بیلسٹک میزائلوں کے لئے بڑے پیمانے پر تیار کیا گیا ہے۔

مطلقہ خبریں