Saturday, April 19, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

شمالی کوریا نے امریکا کو جوہری حملے کی دھمکی دے دی

جنوبی کوریا کی یومِ افواج کے سالانہ پریڈ کے موقع پر بیلسٹک میزائل Hyunmoo-5 کی نمائش حالتِ جنگ میں ایک دوسرے کی مدد کریں گے، روس اور شمالی کوریا کے درمیان اسٹرٹیجک معاہدہ
، اس کے تحت فریقین میں سے کسی ایک پر اگر کسی ملک یا ریاستوں نے حملہ کیا اور اس نے خود کو حالت جنگ میں پایا تو دوسرا فریق فوری طور پر تمام تر میسر ذرائع کی مدد سے فوجی اور دیگر معاونت فراہم کرے گا۔ اس معاہدے پر پیانگ یانگ میں روسی صدر پیوٹن کے شمالی کوریا کے دورے کے موقع پر 19 جون 2024ء کو دستخط کئے گئے تھے۔ نیا معاہدہ ٹریٹی آف فرینڈ شپ کی جگہ لے گا جو 9 فروری 2020ء میں طے پایا تھا۔
زاویہئ نگاہ رپورٹ
شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے کہا ہے کہ اگر جنوبی کوریا اور اس کے اتحادی امریکا نے حملہ کیا تو وہ بھی جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے دریغ نہیں کریں گے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سیؤل نے ایک فوجی پریڈ میں بنکر کو تباہ کرنے والے میزائل کی نمائش کی تھی، جس پر شمالی کوریا کی جانب سے سخت ردعمل دیا گیا ہے۔ شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا کی جانب سے تصاویر جاری کی گئی ہیں، جس میں کم جونگ اُن کو جیکٹ میں ملبوس خصوصی آپریشنز فورسز کے تربیتی پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ خطاب میں انہوں نے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کو ان کے حکومت خاتمے اور امریکا کے ساتھ یکجہتی سے متعلق تبصروں پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ سیؤل کے پاس اپنے جوہری ہتھیار موجود نہیں ہیں، وہ امریکا کے جوہری ہتھیاروں کے چھتری تلے ہے، واشنگٹن نے 1953ء میں بغیر کسی امن معاہدے کے کورین جنگ کے خاتمے کے بعد سے ہزاروں فوجی اس ملک میں تعینات کر رکھے ہیں۔ کم جونگ اُن نے کہا کہ یہ سیؤل اور واشنگٹن ہیں جو علاقائی سلامتی اور امن کو تباہ کررہے ہیں۔ یاد رہے کہ یکم اکتوبر 2024ء کو جنوبی کوریا نے پریڈ میں پہلی بار اپنا سب سے بڑا بیلسٹک میزائل Hyunmoo-5 دکھایا، جو زیرزمین بنکروں کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جنوبی کوریا کی مسلح افواج کے دن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یون سک یول نے کہا کہ اگر شمالی کوریا نے جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی کوشش کی تو ہماری فوج امریکا اور کوریا کے اتحاد کی جانب سے بھرپور اور زبردست ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دن شمالی کوریا کی حکومت کے خاتمے کا دن ہوگا۔ جنوبی کوریا کو توقع ہے کہ شمالی کوریا پارلیمانی اجلاس میں 1991ء میں دستخط کئے گئے تاریخی بین الکوریائی معاہدے کو منسوخ کردے گا۔ رواں سال کم جونگ اُن نے آئین سے اتحاد سے متعلق شقوں کو ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔ دوسری جانب روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے شمالی کوریا کے ساتھ اسٹرٹیجک معاہدے کی توثیق کا بل ڈوما (یعنی ایوانِ زیریں) کو بھجوا دیا۔ نئے معاہدے کے تحت فریقین میں سے کسی ایک پر اگر کسی ملک یا ریاستوں نے حملہ کیا اور اس نے خود کو حالت جنگ میں پایا تو دوسرا فریق فوری طور پر تمام تر میسر ذرائع کی مدد سے فوجی اور دیگر معاونت فراہم کرے گا۔ اس معاہدے پر پیانگ یانگ میں روسی صدر پیوٹن کے شمالی کوریا کے دورے کے موقع پر 19 جون 2024ء کو دستخط کئے گئے تھے۔ نیا معاہدہ ٹریٹی آف فرینڈ شپ کی جگہ لے گا جو 9 فروری 2020ء میں طے پایا تھا۔

مطلقہ خبریں