بھارتی فوج اور فضائیہ کے بعد بحریہ کی نااہلی کے واقعات بھی مودی سرکاری کی جگ ہنسائی کا سبب بننے لگے۔ خبررساں اداروں کے مطابق بحریہ کی مسلسل گرتی کارکردگی اور غیر پیشہ ورانہ رویے کے باعث حادثات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ صرف 3برس کے عرصے میں آئی این ایس رنوجے، آئی این ایس رنویر اور آئی این ایس برہمپترا، برہم پترا کلاس گائیڈڈ میزائل فریگیٹ کو حادثات پیش آئے۔ 13 سالوں کے دوران 28 سے زائد بڑے حادثات اور آپریشن ناکام ہوچکے ہیں۔ ستمبر 2024ء میں بھارتی بحریہ کا ایک ناکام اور خطرناک منصوبہ سامنے آیا تھا کہ جب جوہری آبدوز آئی این ایس اریگھاٹ کو بڑے فخر سے بھارتی بحریہ میں شامل کیا گیا۔ جوہری آبدوز کچھ ہی عرصے بعد تکنیکی وجوہات کی بنا پر حادثے کا شکار ہوگئی تھی جس کی وجہ سے اُسے بحری بیڑے سے دستبردار کردیا گیا تھا۔ 2019ء میں بھارتی بحریہ کا جنگی ہیلی کاپٹر سمندر میں گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ ہیلی کاپٹر میں سوار پائلٹ سمیت بھارتی نیوی کے تینوں اہلکاروں نے چھلانگ لگا کر اپنی جانیں بچائیں۔ بھارت بیڑے میں تقریباً 14 آبدوزیں ہیں لیکن تکنیکی خرابیوں کے باعث صرف 7 ہی آپریشنل ہیں۔ بھارت میں ایک طرف تقریباً ڈیڑھ کروڑ افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ دوسری جانب مودی سرکار کی جانب سے غیرمعیاری منصوبوں پر اربوں ڈالر خرچ کرنے سے نااہلی اور کرپشن کی نشان دہی ہورہی ہے۔