عمیر حسن
جسم میں موجود کولیسٹرول بھی ایک عجیب چیز ہے۔ کولیسٹرول درحقیقت ایک طرح کا پروٹین ہوتا ہے، جسے لیپوپروٹین کہا جاتا ہے۔ یہ دو طرح کا ہوتا ہے، لو ڈینسٹی لیپوپروٹین (ایل ڈی ایل) اور ہائی ڈینسٹی لیپوپروٹین (ایچ ڈی ایل)۔ یہی وہ چیز ہے، جسے اچھا کولیسٹرول اور بُرا کولیسٹرول کہتے ہیں۔ اچھے کولیسٹرول کو ایچ ڈی ایل اور بُرے کو ایل ڈی ایل کہا جاتا ہے۔ اچھے کا کام ہے جسم کے خلیوں کو مضبوط کرنا اور ایل ڈی ایل کے حملوں کو روکنا جبکہ بُرے کا کام ہے ہمیشہ اس کوشش میں لگے رہنا کہ کوئی کام سنورنے نہ پائے۔ ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کو جسم کے خلیوں اور خلیوں کے نظام کا اہم جزو تصور کیا جاتا رہا ہے لیکن جاپان میں کی جانی والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق ’’گڈ کولیسٹرول‘‘ بھی دل کی بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے، مگر صرف اس صورت میں جب ایچ ڈی ایل جسم میں بہت زیادہ بڑھ جائے۔ اس حوالے سے 43 ہزار افراد کو، جن کی عمر 40 سے 89 سال تھی، 12 سال تک ایک تحقیق کا حصہ بنایا گیا۔ اس ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ جن افراد میں ایچ ڈی ایل کولیسٹرول کا لیول 90/mg dl سے زیادہ ہو ان میں دل کی بیماری سے ہلاک ہونے کا خطرہ ان افراد کی نسبت 2.4 گنا زیادہ ہوتا ہے، جن کا ایچ ڈی ایل لیول 40 سے 59/mg dl کے درمیان ہو۔ ایک نارمل آدمی کے جسم میں کولیسٹرول کی مقدارتقریباً 100 گرام یا اس سے تھوڑی سی زیادہ ہوتی ہے۔ کولیسٹرول جسم میں بنتا اور جمع ہوتا ہے۔ اس کی مناسب مقدار جسم میں ضروری ہارمونز پیدا کرنے کیلئے اور نظام ہضم میں مدد دینے کیلئے ضروری ہے۔ مختلف قسم کی خوراک مثلاً گوشت، انڈے، دودھ، مکھن اور گھی وغیرہ میں کولیسٹرول کی خاصی مقدار ہوتی ہے، اسی طرح کی غذا کھانے سے خون میں کولیسٹرول کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔
کولیسٹرول کم کرنے کے طریقے: جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ پرہیز علاج سے بہتر ہے، تو ہمیں کس قسِم کی تبدیلیاں اپنی زندگی میں لانی چاہئیں۔ ہم اپنے طرزِِزندگی میں تھوڑی سی تبدیلیاں لاکر کولیسٹرول کو کافی حد تک کم کرسکتے ہیں۔ چند تجاویز ذیل میں درج کی جارہی ہیں، جن کی مدد سے آپ اپنا کولیسٹرول درست اور دِل کی صحت بہتر کرسکتے ہیں۔
صحت مند فیٹس بمقابلہ بُرے فیٹس: تمام فیٹس بُرے نہیں ہوتے بلکہ ہمارے جسم کو فیٹس کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ اپنا نظام چلا سکے، خاص طور پر ہارمونل نظام کو۔ اچھے فیٹس کو Unsaturated فیٹس کہتے ہیں۔ یہ دِل کیلئے مفید ہوتے ہیں اور کولیسٹرول کی سطح کو بہتر کرتے ہیں۔ صحت مند خوراک کیلئے آپ کو ایسا کھانا لینا چاہئے جس میں Saturated فیٹس کی نسبت Unsaturated فیٹس زیادہ ہوں مثلاً ہر قسم کے میوہ جات، ایواکاڈو، سبزیاں، سرسوں، زیتون، سورج مُکھی، مکئی کا تیل اور مچھلی کا تیل جیسا کہ سامن اور ٹراؤٹ۔
اصول ہے کہ ہمیں اپنی روزمرہ کیلوریز کا سات فیصد سے کم حصہ Saturated فیٹس سے لینا چاہئے جبکہ باقی حصہ Unsaturated فیٹس سے تاکہ ہم خود صحت مند رہیں اور lipid کی سطح بھی ٹھیک رہے۔ بہت سے لوگ ورزش سے بھاگتے ہیں مگر سچ تو یہی ہے کہ اپنی صحت کو برقرار رکھنے، خاص طور پر کولیسٹرول کی سطح کو نارمل رکھنے کیلئے ورزش بہت ضروری ہے۔ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ لوگ جو زیادہ ورزش کرتے ہیں، ان کا ’’گڈ کولیسٹرول‘‘ زیادہ ہوتا ہے، بہ نسبت ان لوگوں کے جو ورزش نہیں کرتے۔ قلبی بیماریوں سے بچنے کیلئے سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ Aerobics (جس کو کارڈیو بھی کہا جاتا ہے) اور Resistance ٹریننگ کو ساتھ ساتھ کیا جائے۔ ماہرین کی رائے ہے کہ ہفتے میں کم از کم تین سے چار مرتبہ درمیانی سے انتہائی شدت کی ایروبیکس کرنی چاہئے، اِس سے کولیسٹرول کی سطح بہتر ہوتی ہے اور خون کا دباؤ، اسٹروک اور دِل کے دورے کا خطرہ بھی کم ہوجاتا ہے۔ (نوٹ: دل کے مریض ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق ورزش کریں) ٹینس کھیلنا، باغبانی کرنا اور سائیکل چلانا درمیانی شدت کی سرگرمیاں ہیں جبکہ پہاڑ پر چلنا یا بھاری بستہ پکڑ کر چلنا، تیراکی کرنا، پہلے آہستہ چلنا اور پھر تیز تیز چلنا یا بھاگنا انتہائی شدت کی سرگرمیاں ہیں۔ اگر آپ نے پہلی دو حکمتِ عملیوں (صحیح خوراک اور ورزش) پر عمل کیا ہے تو آپ کا وزن ویسے ہی کمی کی طرف آرہا ہوگا۔ صرف وزن گھٹانے سے ہی آپ اپنے کولیسٹرول کی سطح کو کم کرسکتے ہیں۔ تمباکو نوشی ’’گڈ کولیسٹرول‘‘ کی سطح کو کم کرتی ہے، سگریٹ پینے سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے، ایک صحت مند انسان اِس عادت سے بہت سی بیماریوں میں گھر جاتا ہے۔ سانس لینے کے نظام کو نقصان پہنچانے کے علاوہ یہ دورانِ خون کے نظام کو روکتی ہے، جس سے سوزش ہوتی ہے اور دِل کا دورہ پڑتا ہے، اِس لئے اگر آپ تمباکو نوشی کرتے ہیں تو اِس کو فوراً ترک کردیں۔