Thursday, June 12, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

دفتری زندگی میں تبدیلی۔۔

خواتین کو اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کرتے ہوئے کوشش کرنی چاہئے کہ کم سے کم اپنے متعلقہ شعبے کی نہ سہی کم سے کم اس سے قریب تر جگہ حاصل کی جائے، تاکہ من پسند شعبے کی طرف بڑھنے کے مواقع زیادہ اور جلد ملیں

تحریم جاوید

صنف نازک کی زندگی میں کیریئر کا انتخاب اور اس کو جاری رکھنا ہی ایک مرحلہ ہوتا ہے، الّا یہ کہ اس میں کوئی تبدیلی کرنی پڑ جائے۔ ہمیں اپنی دفتری زندگیوں میں بعض اوقات اپنی مرضی اور مزاج کے خلاف شعبے سے سمجھوتا کرنا پڑ جاتا ہے۔ ایسے میں کبھی کبھی کچھ وقت گزارنے کے بعد شعبے کی تبدیلی کا معاملہ درپیش ہوتا ہے۔ یہ نہایت اہم اور بعض اوقات مشکل فیصلہ بھی ثابت ہوتا ہے، کیوں کہ آپ نے ایک شعبے میں رہ کر جو تجربہ حاصل کیا ہوتا ہے وہ ایک نئے شعبے میں جانے کے بعد بالکل ایک طرف ہو جاتا ہے۔ نئی جگہ اور نئے کام کے لئے ہمیں پھر سے صفر سے آغاز کرنا ہوتا ہے، بالخصوص وہ خواتین جو نہایت مجبوری کے عالم میں ملازمت کررہی ہوتی ہیں، اس کی متحمل نہیں ہوسکتیں، تاوقتے کہ انہیں بہتر تنخواہ نہ ملے۔ بعض خواتین شروع سے ہی اپنے کام کی نوعیت سے مطمئن نہیں ہوتیں، تعلیم مکمل کرنے کے بعد جب عملی میدان میں قدم رکھتی ہیں، تو الجھن کا شکار ہوجاتی ہیں۔ وہ خود کو اس ملازمت اور عہدے پر ’’مس فٹ‘‘ محسوس کرتی ہیں یا بعض اوقات حالات، ماحول اور ساتھ کام کرنے والے افراد کے رویے مجبور کر دیتے ہیں کہ اس کام کو چھوڑ دیا جائے اور کسی نئے کیریئر کو اپنایا جائے۔
آج کل تو ڈیجیٹل دور میں بہت تیزی سے نئی ملازمتیں پیدا اور پرانی ختم ہو رہی ہیں۔ پھر خواتین کی کیریئر کی تبدیلی میں ان کی شادی اور بچوں کے بعد کی مصروفیات بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ گھرداری میں وقت صَرف کرنے کا تقاضا بھی اکثر خواتین کے ایسے فیصلے کا محرک بنتا ہے۔ ایک ملازمت چھوڑ کر دوسری ملازمت اختیار کرنا یوں بھی ایک مشکل کام ہے، ساتھ اگر یک سر مختلف نوعیت کا کام کرنا ہو تو زیادہ مشکل ہو جاتا ہے، لیکن اگر آپ پُرعزم ہیں اور ہر میدان میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانا چاہتی ہیں تو اس موقع پر ہر چیز کے بارے میں اچھی طرح چھان پھٹک اور صلاح مشورہ کرلیں۔ پہلے اس امر کا جائزہ لیں کہ اس وقت آپ کس شعبے اور کس عہدے پر ہیں؟ آپ کی ذمہ داریاں کیا ہیں اور اب آپ پیشہ ورانہ طور پر کیا اور کیوں کرنا چاہتی ہیں؟ آپ اپنے موجودہ شعبے سے مطمئن نہیں تو اس امر کا جائزہ لیں کہ نیا شعبہ آپ کی بے چینی ختم کرسکے گا؟ نہایت پُُرسکون ہو کر اپنے آپ سے یہ سوال کریں اور پوری سچائی کے ساتھ ان کے جواب پر غور کریں، تاکہ اپنی سمت اور منزل کا تعین کرسکیں۔ کسی بھی ایک کام کو چھوڑ کر دوسری مختلف نوعیت کے کام کو کرنے کے لئے سب سے اہم آپ کی لگن اور جذبہ ہے۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اگر آپ کی تعلیم، تربیت اور تجربہ کسی ایک مخصوص پیشے کے متعلق ہیں، تو آپ کسی یکسر مختلف پیشے کو کیسے اپنا سکتی ہیں؟ اعلیٰ سطح کے پیشہ ورانہ شعبوں میں تو یہ ممکن ہی نہیں، تاہم کچھ شعبے ایسے ہوتے ہیں جہاں بعض اوقات مجبوراً دیگر شعبے کے افراد بھی طبع آزمائی شروع کر دیتے ہیں۔ یہ چونکہ سمجھوتے کا سودا ہوتا ہے اس لئے اسے ہمیشہ عارضی حل سمجھنا چاہئے اور ساتھ ہی اپنی تعلیم اور رجحان سے مطابقت رکھنے والے شعبے کی تلاش جاری رکھئے، پھر جب کوئی آسامی آئے تو کسی الجھن اور شش وپنج کے بغیر اس طرف قدم بڑھا دینی چاہئے، کیونکہ یہی راستہ آپ کی منزل کی طرف جاتا ہے، جبکہ موجودہ ملازمت کی حیثیت آپ کے کیریئر میں اس ’’پڑاؤ‘‘ کی سی تھی، جو اپنی منزل کی طرف جانے والی سواری کا منتظر تھا، اس ضمن میں اپنی توقعات کو بہت بلند بانگ نہ رکھئے، آپ نے جہاں اپنے مزاج کے خلاف شعبہ چُن کر سمجھوتا کیا تھا تو اب اپنے اصل شعبے کے لئے لچک پیدا کیوں نہیں کی جا سکتی۔ یاد رکھئے، یہ لچک جلد ہی ثمرآور ثابت ہوگی۔ بصورت دیگرآپ کو شاید آگے جا کر پچھتانا پڑ جائے، کیونکہ بعض اوقات مواقع بار بار بھی نہیں ملتے۔ لہٰذا کیریئر میں ایسی تبدیلی کو بہت مثبت انداز میں فوراً قبول کرنا چاہئے۔
یہ دراصل درست تبدیلی ہوتی ہے، اسے کیریئر کی تبدیلی کے بجائے صحیح معنوں میں کیریئر کا آغاز خیال کریں۔ دوسری طرف صورتِ حال اس کے برعکس ہو تو بہت سوچ سمجھ لیجئے۔ جیسے اگر آپ اپنے متعلقہ شعبے کے کسی چھوٹے عہدے پر ہیں اور آپ یکسر ایک مختلف شعبے میں محض زیادہ تنخواہ اور مراعات دیکھ کر دوڑ لگا دیتی ہیں، تو پہلے بہت سوچ سمجھ لیجئے، ایک طرف آپ کی شدید معاشی ضروریات ہوسکتی ہیں، تو دوسری طرف آپ کا تابناک مستقبل اور کامیابی اور ناکامی کا بھی سوال ہے، اس لئے فیصلہ ہمیشہ سوچ سمجھ کر کیجئے، عارضی فایدے کے پیچھے اپنے مستقبل کو داؤ پر لگا دینا دانش مندی نہیں۔ اکثر خواتین محض فوراً حاصل ہونے والے فایدے کے پیچھے غلط فیصلہ کر لیتی ہیں اور پھر نقصان اٹھاتی ہیں۔
ایک طرف ہمارے یہاں محنت کش خواتین کو تنخواہ کم دی جاتی ہے تو دوسری طرف نئے شعبے کی طرف جانے کے بعد ان سے افسران بالا کا رویہ نوواردان کا سا ہوتا ہے، جس سے کام کرنے والی خواتین کا اعتماد مجروح ہوتا ہے اور انہیں تکلیف ہوتی ہے کہ اتنے عرصے کام کرنے کے باوجود ان سے جونیئرز کا برتاؤ کیا جا رہا ہے، حقیقتاً وہ دوسرے شعبے کے تجربے کار بھی ہوتی ہیں، لیکن ایک نئے شعبے میں تو ان کا تجربہ صفر ہی قرار پاتا ہے۔ خواتین کو اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کرتے ہوئے کوشش کرنی چاہئے کہ کم سے کم اپنے متعلقہ شعبے کی نہ سہی کم سے کم اس سے قریب تر جگہ حاصل کی جائے، تاکہ من پسند شعبے کی طرف بڑھنے کے مواقع زیادہ اور جلد ملیں۔ مثلاً ایک ادارے میں آپ کا متعلقہ شعبہ موجود ہے لیکن آسامی کسی دوسرے شعبے کی ہے۔ ایسے میں کوشش کیجئے کہ بجائے کسی دوسرے ادارے میں جانے کے آپ اس ہی ادارے کی دوسری آسامی قبول کرلیجئے، کیریئر کی یہ تبدیلی آپ کے مستقبل کے لئے بہتر ثابت ہوگی۔ ایسے ادارے سے منسلک ہونے کے بعد اس ادارے میں اپنے متعلقہ شعبے میں دلچسپی کا اظہار کیجئے۔ اس شعبے کے لوگوں سے رابطے میں رہئے اور انہیں اس حوالے سے اپنی مہارت اور استعداد کے بارے میں بتائیے، بعض مواقع پر آپ یہاں عملاً رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات انجام دے سکتی ہیں، تاکہ آپ کی اہلیت کا پتا چلے کہ واقعتاً یہی آپ کا اصل شعبہ ہے۔ اس موقع پر آپ کو کیریئر تبدیل کرنے کا فیصلہ مشکل نہیں لگے گا، بلکہ آپ کو یوں لگے گا جیسے جدوجہد کرتی ہوئی اپنی سمت کی طرف گامزن ہوگئی ہیں۔
بعض خواتین باقاعدہ کسی شعبے کی اعلیٰ تعلیم حاصل نہیں کرتیں، اس لئے ان کی خدمات مختلف شعبوں میں کام آسکتی ہیں۔ اس لئے وہ بس روزگار کی خاطر کوئی بھی شعبہ اختیار کر لیتی ہیں اور درمیان میں جانے کے بعد انہیں کیریئر تبدیلی کا معاملہ درپیش ہوتا ہے۔ اس کی بڑی وجوہات میں مواقع نہ ہونے کے علاوہ کمزور قوت ارادی اور ابتدا میں مناسب راہ نمائی نہ ملنا ہوسکتا ہے، پھر خواتین خود سے ہی اپنے روزگار کے لئے شعبے منتخب کر لیتی ہیں کہ ان کے مزاج اور میلان کے مطابق صرف یہی میدان ہیں، جہاں انہوں نے مواقع ڈھونڈنے ہیں۔ اس کی ایک بڑی وجہ خواتین کے لئے سودمند اور بہتر ماحول ہے۔ کام کرنے والی خواتین کو باہر نکلتے ہوئے بالکل الگ مسائل درپیش ہوتے ہیں، اس لئے کیریئر بدلتے ہوئے بھی خیال رکھنا چاہئے، تاکہ آپ کی اپنی ترجیحات بھی برقرار رہیں اور کسی بھی قسم کی دشواریوں اور مسائل سے بچا جا سکے، اس کے ساتھ ساتھ آپ کا حوصلہ بھی بلند رہے اور آپ مثبت طریقے سے اپنی پیشہ وارنہ ذمہ داریوں کو ادا کرسکیں۔

مطلقہ خبریں