Thursday, June 12, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

سعودی عرب کو 100 ڈالر کے عسکری معاہدے کی امریکی پیشکش

امریکا نے سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر سے زیادہ مالیت کے ہتھیاروں کے پیکیج کی پیشکش کردی۔ خبررساں اداروں کے مطابق یہ تجویز مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورئہ ریاض کے دوران اعلان کے لئے تیار کی گئی ہے۔ اس سے قبل سابق صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے بھی ایک وسیع معاہدے کے حصے کے طور پر ریاض کے ساتھ دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی ناکام کوشش کی تھی جس میں سعودی عرب کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے پر زور دیا گیا تھا۔ بائیڈن کی تجویز نے چینی ہتھیاروں کی خریداری کو روکنے اور ملک میں بیجنگ کی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کے بدلے مزید جدید امریکی ہتھیاروں تک رسائی کی پیشکش کی تھی۔ تاہم یہ واضح نہیں ہوسکا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی تجویز میں ایسی ہی ضروریات شامل ہوں گی یا نہیں۔ یاد رہے کہ اپنے پہلے دور میں ٹرمپ نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کو امریکی ملازمتوں کے لئے اچھا قرار دیا تھا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن سی 130 ٹرانسپورٹ طیارے سمیت کئی جدید ہتھیاروں کے نظام فراہم کرسکتی ہے، جس میں لاک ہیڈ میزائل اور راڈار اہم ہے۔ آرٹی ایکس کارپوریشن کی جانب سے بھی پیکیج میں اہم کردار ادا کرنے کی توقع ہے، جس میں دیگر بڑے امریکی دفاعی ٹھیکیداروں جیسے بوئنگ کمپنی، نارتھ روپ گرومن کارپوریشن اور جنرل اٹامکس کی سپلائی شامل ہوگی۔ واضح رہے کہ امریکا طویل عرصے سے سعودی عرب کو ہتھیار فراہم کررہا ہے۔ 2017ء میں ٹرمپ نے تقریباً 110 ارب ڈالر کی فروخت کی تجویز پیش کی تھی۔ امریکا کا دعویٰ ہے کہ اس کے قریبی اتحادی اسرائیل کو عرب ریاستوں کے مقابلے میں زیادہ جدید امریکی ہتھیار ملتے ہیں۔ اسرائیل کے پاس ایف 35 طیاروں کی بڑی کھیپ موجود ہے اور وہ وہ اپنے اسکواڈرن بنا رہا ہے۔ سعودی عرب بھی ایک عرصے سے ایف 35طیاروں میں دل چسپی رکھتا ہے۔

مطلقہ خبریں