Thursday, June 12, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

مسلسل حادثات: طاقتور ایئرفورس بننے کا بھارتی خواب چکناچور

جنگی طیاروں کی تباہی سے بھارتی فضائیہ کی ناقص کارکردگی پر سوال اٹھنے لگے۔۔

زاویۂ نگاہ رپورٹ

مودی حکومت کی کرپشن اور ذاتی فوائد نے بھارتی فضائیہ کو نااہلی کی نذر کردیا۔ بھارتی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کے گرنے کے مسلسل حادثات نے تکنیکی خرابیوں اور غیرپیشہ ورانہ کارکردگی کا پردہ فاش کردیا، ان حادثات سے بھارتی فضائیہ کا خطے کی طاقتور ایئر فورس بننے کا خواب بھی چکناچور ہوگیا ہے۔
گزشتہ ایک سال کے دوران بھارتی فضائیہ کے متعدد لڑاکا طیارے حادثات کا شکار ہوچکے ہیں۔ 13 فروری 2024ء کو بھارتی فضائیہ کا ہاک MK-132 تربیتی طیارہ مغربی بنگال کے کلائیکنڈا ایئر فورس اسٹیشن کے قریب گر کر تباہ ہوا۔ 12 مارچ 2024ء کو بھارتی فضائیہ کا لائٹ کامبیٹ ایئرکرافٹ راجستھان کے علاقے میں تربیتی پرواز کے دوران گرا۔ 3 اپریل 2024ء کو لداخ میں آپریشنل تربیتی مشن کے دوران بھارتی فضائیہ کے اپاچی ہیلی کاپٹر کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔ جون 2024ء میں ناسک، مہاراشٹرا میں بھارتی فضائیہ کا سخوئی طیارہ تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہوا۔ ستمبر 2024ء میں ایک مگ تھری طیارہ ساحل پر جبکہ راجستھان کے ضلع باڑ میر میں مگ 29 طیارہ رات کو تربیتی پرواز کے دوران فنی خرابی کا شکار ہو کر گر ِگیا۔ اکتوبر 2024ء میں بھارتی فضائیہ کے اے ایل ایچ ہیلی کاپٹر کی انجن فیل ہونے کے باعث ریاست بہار کے دلدلی علاقے میں ہنگامی لینڈنگ کی گئی جس سے طیارے کو شدید نقصان پہنچا۔ نومبر 2024ء میں آگرہ کے قریب ایک اور مگ 29 تربیتی پرواز کے دوران فنی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوا۔
فروری 2025ء میں مدھیہ پردیش کے ضلع شیوپوری میں میراج 2000 طیارہ فنی خرابی کے باعث تباہ ہو گیا۔ 7 مارچ 2025ء کو بھارتی فضائیہ کے ایک ہی دن میں دو طیارے گر کر تباہ ہوئے، جن میں سے ایک لڑاکا طیارہ تھا۔ بھارتی فضائیہ کے مطابق جیگوار لڑاکا طیارہ تربیتی مشق کے لئے امبالا ایئر بیس سے اڑا اور کچھ دیر بعد ہریانہ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ فضائیہ کا کہنا تھا کہ پائلٹ نے طیارے کو آبادی سے دور لے جا کر بحفاظت نکلنے میں کامیابی حاصل کی۔ حادثے کی وجہ تکنیکی خرابی بتائی گئی ہے اور پائلٹ کو طبی امداد کے لئے اسپتال منتقل کردیا گیا۔ واقعے کی تحقیقات کا حکم بھی دے دیا گیا۔ دوسرا واقعہ مغربی بنگال میں پیش آیا تھا جہاں بھارتی فضائیہ کا ٹرانسپورٹ طیارہ AN-32 بگڈوگرا ایئرپورٹ پر حادثے کا شکار ہوا تھا۔ رپورٹس کے مطابق اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا اور عملہ محفوظ رہا۔ 2 اپریل 2025ء کو جام نگر کے قریب بھارتی فضائیہ کا جیگوار لڑاکا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں پائلٹ بھی ہلاک ہوگیا۔ 22 اپریل 2025ء کو گجرات میں بھارتی فضائیہ کا ٹرینر ایئرکرافٹ تباہ ہوا۔ حادثے میں طیارے کا پائلٹ ہلاک ہوگیا۔ تمام حادثات میں مشترکہ عنصر ’’تکنیکی خرابی‘‘ رہا۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ پے درپے جدید طیاروں کا گر کر تباہ ہونا بھارتی فضائیہ کی دفاعی صلاحیت پر ایک گہرا سوالیہ نشان ہے۔ بھارتی فضائیہ میں رونما ہونے والے حادثات نے ادارے کی پیشہ ورانہ اور تربیتی کمزریوں کو بے نقاب کردیا۔ ہر حادثے کے بعد رسمی کورٹ آف انکوائری کا اعلان کیا جاتا ہے جو منظرعام پر نہیں لائی جاتی۔ بھارتی فضائیہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں ناکام ہونے کے ساتھ ساتھ پائلٹوں کی تربیت میں بھی ناکام نظر آتی۔ دفاعی مطاہرین کا کہنا ہے کہ آئے روز بھارتی فضائیہ میں رونما ہونے والے حادثات یہ ثابت کرتے ہیں کہ بھارتی فضائیہ جنگی تیاریوں میں کمزور ہو چکی ہے۔ بھارتی فضائیہ کی ناکامی چھپانے کے لئے مودی حکومت اسے میڈیا کے ذریعے تشہیر اور ابھینندن جیسے نااہل پائلٹ کو ایوارڈ سے نوازتی ہے۔
حالیہ دفاعی رپورٹس کے مطابق بھارتی فضائیہ کی جنگی جہازوں کی تعداد 42 سے کم ہو کر محض 30 تک محدود ہوچکی ہے۔ 2025-26ء تک بھارتی فضائیہ کے اسکواڈرنز کی تعداد 28 تک گر سکتی ہے، جو ممکنہ خطرات کے مؤثر دفاع کے لئے درکار 42 اسکواڈرنز سے بہت کم ہے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حادثات بھارتی فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں اور حفاظتی معیار پر سنگین سوالات ہیں۔ مودی کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے بھارت کا دفاعی نظام کھوکھلا ہو چکا ہے۔ بھارتی فضائیہ کے زنگ آلود جنگی جہاز مودی سرکار کی ناکامی کا شرمناک ثبوت ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں اور کرپشن کے سبب بھارتی فضائیہ ہر گزرتے دن کے ساتھ زوال پذیر ہورہی ہے۔ مودی حکومت کے دفاعی بہتری کے وعدے صرف زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں۔ ان مسلسل حادثات کے باوجود مودی سرکار کی جانب سے اصلاحات اور جدید کاری کے بلند و بالا دعوے صرف ایک فریب ہیں۔

مطلقہ خبریں