وزیراعظم شہباز شریف کی صدر طیب اردگان سے ملاقات، دوطرفہ تععاون، اسٹرٹیجک شراکت داری مضبوط بنانے کا عزم
زاویۂ نگاہ رپورٹ
وزیراعظم شہباز شریف کا ترکیہ کا دورہ، انقرہ میں صدر رجب طیب اردگان سے ملاقات، مشترکہ پریس کانفرنس، توانائی، معدنیات اور آئی ٹی کے شعبہ میں تعاون پر اتفاق، مشترکہ منصوبوں اور دوطرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور، دونوں رہنماؤں کا اعلیٰ سطح اسٹرٹیجک کوآپریشن کونسل کے فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ، اسٹرٹیجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار، غزہ میں انسانی صورتِ حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔ ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پُرعزم ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، دفاعی شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنا چاہتے ہیں، ترکیہ اپنے بھائی پاکستان کی ہرممکن مدد اور تعاون کے لئے ہر وقت تیار ہے جبکہ وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ انسدادِ دہشت گردی کے لئے ترکیہ کے تعاون کے مشکور ہیں، وقت آگیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششیں کی جائیں، مسئلہ کشمیر پر ترکیہ کی غیرمتزلزل حمایت پر مشکور ہیں، وزیراعظم نے بلوچستان میں جاری دہشت گردی کا تذکرہ کرتے ہوئے اس کی ذمہ داری کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی اور بی ایل اے پر عائد کی اور ان کے خاتمے میں ترکیہ سے تعاون کی درخواست کی۔ وزیراعظم شہباز شریف 21 اپریل 2025ء کو 2 روزہ دورے پر ترکیہ پہنچے جہاں انقرہ میں ترک وزیردفاع نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ بعدازاں وزیراعظم نے صدر اردگان سے انقرہ میں ملاقات کی، جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس بھی کی۔ اعلامیے کے مطابق انقرہ میں ہونے والی ملاقات میں شہباز شریف نے مشترکہ منصوبوں اور دوطرفہ سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور دیا اور توانائی، کان کنی، دفاع، زراعت، مصنوعی ذہانت اور سائبر سیکیورٹی اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون کے مواقعوں کو اجاگر کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اعلیٰ سطح اسٹرٹیجک کوآپریشن کونسل کے فیصلوں پر پیش رفت کا جائزہ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے غزہ میں انسانی صورتِ حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فوری جنگ بندی اور متاثرہ آبادی کو انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔ اس موقع پر صدر اردگان نے خطے میں امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے فروغ کے لئے اسٹرٹیجک شراکت داری مضبوط بنانے کا اعادہ کیا۔