عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کا ممبر منتخب ہونا پاکستان کے پُرامن ہونے کی علامت ہے۔۔ دفتر خارجہ
زاویہئ نگاہ رپورٹ
پاکستان کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے بورڈ آف گورنرز کا رکن منتخب کرلیا گیا۔ یہ اعزاز پاکستان اور پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (PAEC) کی امن اور ترقی کے لئے ایٹم کے استعمال میں آئی اے ای اے کے بصیرت انگیز اقدامات میں فعال شرکت کی عکاسی کرتا ہے۔ 68 ویں جنرل کانفرنس (GC) پاکستان کے لئے بہت سے اعزازات لے کر آئی ہے۔ اس سے قبل اسلام آباد میں پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے معروف اسپتال نیوکلیئر میڈیسن، آنکولوجی اینڈ ریڈیو تھراپی انسٹی ٹیوٹ (NORI) نے بین الاقوامی سطح پر اس وقت تعریفیں سمیٹیں جب کینسر کی تشخیص، علاج اور علاقائی رکن ممالک کے ساتھ مہارت کے اشتراک میں اس کے کلیدی کردار کا اعتراف کیا گیا اور یہ اعتراف کسی اور نے نہیں بلکہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی (Rafael Mariano Grossi) نے خود سائیڈلائن ایونٹس کے دوران کیا۔ دوسری جانب ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے رکن کے طور پر پاکستان کا انتخاب پاکستان کی نیوکلیئر انرجی کے پرامن اور مثبت استعمال کی علامت ہے۔ آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز کے رکن کے طور پر پاکستان کا انتخاب جوہری توانائی کے پرامن استعمال کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی ادارے کی پالیسیوں اور پروگراموں کی تشکیل میں اس کے مثبت کردار کو فروغ،اس کے اغراض و مقاصد سے پاکستان کی دیرینہ وابستگی کا اعتراف ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان نیوکلیئر انرجی کے شعبے میں اس کے پُرامن استعمال کے تجربات کو شیئر کرنے کا اعادہ کرتا ہے۔ یہ بات دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہی گئی۔ بیان کے مطابق پاکستان کو دو سالہ مدت 2024ء سے 2026ء تک انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے بورڈ آف گورنرز کا رکن منتخب کرلیا گیا ہے، ویانا میں آئی اے ای اے کی جنرل کانفرنس کے 68 ویں اجلاس میں مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کے خطوں سے پاکستان کو رواں ماہ کے آغاز سے شروع ہونے والی مدت کے لئے اتفاق رائے سے منتخب کیا گیا ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ریز آف ہوپ اقدام کے تحت سینٹر فار کینسر کیئر کے علاوہ خوراک اور زراعت، نیوکلیئر سیفٹی اینڈ سیکیورٹی، واٹر ریسورس مینجمنٹ اور جدید نیوکلیئر ٹیکنالوجی ایپلی کیشنز کے شعبوں میں چار مراکز چلاتا ہے۔ مزید برآں، پاکستان میں 3530 میگاواٹ صاف توانائی کی صلاحیت کے ساتھ چھ آپریٹنگ نیوکلیئر پاور پلانٹس ہیں جبکہ 1200 میگاواٹ کا ایک اور نیوکلیئر پاور پلانٹ زیرتعمیر ہے۔ بیان کے مطابق پاکستان توانائی ایجنسی کے تکنیکی تعاون کے پروگرام اور تعاون کے فریم ورک کے ذریعے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے رکن ممالک کے ساتھ جوہری ٹیکنالوجی کے پُرامن استعمال میں اپنے تجربے اور مہارت کا اشتراک کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔