Monday, April 21, 2025
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

سعودی عرب کو امریکی گائیڈڈ میزائل فروخت کرنے کی منظوری

امریکی دفتر خارجہ نے سعودی عرب کے لئے گائیڈڈ ہتھیاروں کے سسٹم کو فروخت کرنے کی منظوری دے دی۔ پینٹاگون کے مطابق امریکا و سعودی عرب کے درمیان یہ اسلحہ کی تازہ ترین ڈیل ہے جس کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منظوری دی ہے۔ گزشتہ سال جولائی میں امریکا کی طرف سے 2.8 ارب ڈالر کی اسلحہ کھیپ کی منظوری بھی دی گئی تھی، جس میں امریکا نے سعودی عرب سے اتفاق کیا تھا کہ وہ ریاض حکومت کو لاجسٹک سسٹم، مشترکہ پلاننگ پروگرام، جنگی آلات سے متعلق اور امریکی ساختہ طیاروں کے آلات شامل ہیں فراہم کرے گا۔ دفتر خارجہ کی طرف سے جاری کی گئی یادداشت میں کہا گیا کہ ڈیفنس سیکیورٹٰی کوآپریشن ایجنسی کے توسط سے سعودی عرب کو اسلحہ کے اعتبار سے یہ ڈیل مزید مضبوط کرے گی اور مستقبل کے لئے سعودی طیاروں کی صلاحیت کو بڑھائے گی۔ بیان میں یہ بات بھی اجاگر کی گئی ہے کہ ہتھیاروں کے اس پروگرام میں سعودیہ کی شاہی ائر فورس کے لئے تربیتی پروگرام بھی شامل ہوگا۔ خصوصاً سعودی کے پاس موجود C-130 ٹرانسپورٹ طیاروں اور نگرانی کے لئے ایئرکرافٹ E-3 کے ساتھ ساتھ بیلی ہیلی کاپٹرز کے استعمال کی تربیت کو بھی بہتر کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ سعودی عرب دُنیا کے ان ملکوں میں سرفہرست ہے جو فوجی امور پر سب سے زیادہ خرچ کرتے ہیں۔ دوسری جانب سعودی عرب کی فوج سے متعلق اتھارٹی جی اے ایم آئی نے اطلاع دی ہے کہ حکومت نے 1960ء سے فوجی اخراجات میں اب تک سالانہ 4.5 فیصد کی شرح سے اضافہ کیا ہے اور سالانہ فوجی بجٹ 2024ء میں 75.8 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا۔ اس سے سعودی عرب عالمی سطح پر پانچواں بڑا ملک بن گیا ہے جو فوجی ضروریات پر سب سے زیادہ خرچ کرتا ہے۔ سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی نے 2025ء کے لئے سعودی عرب کے دفاعی بجٹ کا حکم 78 ارب ڈالر ظاہر کیا ہے جو کل حکومتی اخراجات کا 21 فیصد ہے اور ملک کی مجموعی شرح نمو کا 7.1 فیصد ہے۔ سعودی عرب کے دفاعی اخراجات مجموعی عالمی فوجی اخراجات کا 3.1 فیصد ہیں۔

مطلقہ خبریں