بغداد: دنیا بھر میں ظلم و بربریت برپا کرنے والی دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ(داعش) کا سربراہ ابوبکر البغدادی فضائی حملے میں مارا گیا، تاہم خبر کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔ شام کے سرکاری ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ ابوبکر البغدادی ایک فضائی حملے میں مارا گیا، داعش کا گڑھ سمجھے جانے والے الرقہ کے علاقے میں کئی گھنٹے بمباری کی گئی۔ ابوبکر البغدادی کے قتل کی خبر ایک ایسے وقت پر سامنے آئی ہے جب چند روز قبل ان کے نائب ایاد الجمیلی بھی ایک فضائی حملے میں مارے جا چکے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی ابوبکر البغدادی کی موت کی خبریں آتی رہیں جو بعد میں غلط ثابت ہوئیں، الرقہ داعش کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور یہیں سے وہ شام، عراق اور دیگر علاقوں میں تنظیمی کارروائیاں ہوتی ہیں جبکہ کالعدم تنظیم نے مبینہ اسلامی قانون نافذ کرنے کے لئے اپنا سکول نصاب، اسلامی عدالتیں اور پولیس یونٹس بھی تشکیل دے رکھے ہیں۔ یہاں پر داعش سر قلم بھی کرتی ہے اور مقتولین کی لاشیں لٹکا دی جاتی ہیں۔ اپریل میں ایک ڈاکومینٹری میں ابوبکر البغدادی کو دنیا کا سب سے مطلوب شخص قرار دیا گیا تھا جس کے سر کی قیمت 34 ملین ڈالر مقرر تھی اور عراقی سپیشل فورسز کے چنگل سے بھاگ نکلنے میں بھی کامیاب ہو چکا ہے۔ مارچ میں عراقی اور امریکی حکام کا خیال تھا کہ موصل کی طرف جانے والے راستے بند کیے جانے پر بغدادی نے اپنے ساتھیوں کو چھوڑ دیا اور نامعلوم مقام پر نکل گیا۔