کسی اخبار کی شہ سرخیوں میں
ہمارا نام ہوگا باغیوں میں
بہت ترتیب سے رکھا ہوا ہے
تمہیں کمرے کی بے ترتیبیوں میں
تو کیا یہ سب مرا دیکھا ہوا ہے
بہت کچھ ہے مماثل منظروں میں
بہت خوش تھا چراگاہوں میں پہلے
جو چرواہا گھرا ہے بھیڑیوں میں
مرے اشعار یوں تازہ ہیں بھائی
سجے ہوں پھول جیسے کھڑکیوں میں
بھروسہ ہی نہیں دریا دلوں کا
سمندر ہوگئے خوش فہمیوں میں
ذیشان مرتضیٰ