Thursday, May 9, 2024
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

اسٹرٹیجک نیوز

امریکی بحری جہاز کی پاکستان آمد، پاک بحریہ کے ساتھ مشقیں
امریکی بحریہ کے فریڈم کلاس لٹورل کمبیٹ شپ یو ایس ایس انڈیاناپولس نے کراچی بندرگاہ کا دورہ کیا۔ امریکی بحری جہاز کی کراچی آمد پر پاک بحریہ کے اعلیٰ حکام نے استقبال کیا۔ کراچی میں قیام کے دوران مختلف سرگرمیاں منعقد ہوئیں جن میں جہاز کے عملے اور پاک بحریہ کے افسران کے درمیان پیشہ ورانہ امور پر بات چیت، موجودہ مسائل پر ٹیبل ٹاپ ڈسکشنز اور بحری مشق کی منصوبہ بندی کے لئے میٹنگ شامل تھیں۔ سمندر میں پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس عالمگیر نے ہیلی کاپٹر سمیت امریکی بحریہ کے جہاز کے ساتھ بحری مشق میں حصہ لیا تاکہ دونوں بحری افواج کے درمیان باہمی تعاون کو بڑھایا جاسکے۔ سمندری مشق کا مقصد ایک دوسرے کے ساتھ تعاون اور تجربات کے تبادلے کے ذریعے باہمی پیشہ ورانہ مہارت کو مضبوط بنانا تھا۔ پاک بحریہ نے حکومتی پالیسی کے مطابق کھلے سمندروں میں حفاظت، سلامتی اور آمدورفت کی آزادی کے لئے ہمیشہ نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ اس سلسلے میں پاک بحریہ کا ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پیٹرول اور کولیشن میری ٹائم فورسز کے آپریشنز میں 2004ء سے شرکت، خطے میں امن و استحکام کے مشترکہ مقصد کے حصول کے لئے سمندروں کو محفوظ بنانے کے عزم کا مظہر ہے۔
بھارت نے کنٹرول لائن پر جدید ترین اینٹی ڈرون سسٹم نصب کردیا
بھارت نے پاکستان کے ساتھ سرحدی کشیدگی کو ہوا دیتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کے پونچھ اور راجوری اضلاع میں کنٹرول لائن پر جدید ترین اینٹی ڈرون سسٹم نصب کردیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ نطام بھارتی فوج اور پیراملٹری بارڈر سیکیورٹی فورس (PSF) کے حوالے کردیا گیا ہے۔ دفاعی ماہرین نے علاقائی سلامتی کی صورتِ حال پر اس اقدام کے وسیع تر اثرات کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے اور کشمیر کے بنیادی مسئلے کو حل کرنے کے لئے مذاکرات اور سفارتکاری کی فوری ضرورت پر زور دیا تاکہ جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان اور بھارت کے درمیان کسی بھی ممکنہ جنگ کو روکا جاسکے۔
آرمی چیف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ، ”حیدر ٹینک“ پر بریفنگ
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے ہیوی انڈسٹری ٹیکسلا کا دورہ کیا جہاں انہوں نے حیدر ٹینک پائلٹ پروجیکٹ کی رول آؤٹ تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی۔ چین کے سفیر، وہاں کی سرکاری کمپنی نورینگو، ایچ آئی ٹی اور پاک فوج کے اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ حیدر ٹینک، نورینگو اور پاکستان کی مختلف صنعتوں کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ جدید ترین ٹیکنالوجی اور متاثر کن صلاحیت کا حامل ہے، جو قابل ذکر فائر پاور، حفاظت اور تدبیر کی خصوصیات سے لیس ہے اور یہ بات مسلمہ ہے کہ ملکی دفاعی صنعت میں یہ پاک آرمی کے انجینئروں کی بہترین کارکردگی اور جستجوکا مظہر ہے۔ 1965ء اور 1971ء میں لڑی جانے والی دو جنگوں اور جنوبی ایشیا کے زمینی عسکری حقائق کے تناظر میں عالمی تجزیہ کار اس بات کا اظہار کرچکے ہیں کہ بھارتی فوج اپنے آرمڈ دستوں کی مدد سے پاکستان میں مداخلت کرسکتی ہے تاہم پاکستان کی مسلح افواج مجموعی صورتِ حال اور ملکی دفاع سے غافل نہیں۔ دوسری طرف بھارت اپنی جنگی تیاریوں پر اربوں ڈالر خرچ کررہا ہے جس کی روشنی میں پاکستان کا دفاعی ٹیکنالوجی اور اس کی صنعت میں کردار دوچند ہوجاتا ہے۔ واضح ہوکہ دو سال قبل ملکی سطح پر تیار کردہ الخالد ٹینک کی تیسری نسل مناسب تعداد میں تیار کرکے پاکستانی انجینئروں نے حیران کن کامیابی حاصل کی تھی۔ ان کامیابیوں نے پاکستانی علاقے میں بھارتی فوج کی مداخلت کے ہر امکان کو ختم کردیا ہے۔ پاکستان کی دفاعی صنعت، اس سے وابستہ ٹیکنالوجی اور ادارے ملک کا عظیم سرمایہ ہیں۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا ہیوی انڈسٹریل کمپلیکس کا یہ دورہ وہاں پر کام کرنے والے افسران اور دیگر ورک فورس کے عزم اور شاندار تکنیکی کامیابیوں کا اعتراف ہے جس پر پاکستانی قوم فخر کرتی ہے۔
برطانیہ کا بحیرہ احمر میں جنگی طیارہ بھیجنے کا اعلان
برطانوی وزارتِ دفاع نے اعلان کیا ہے کہ برطانیہ کا ایک جدید ترین جنگی جہاز حوثیوں کے حملوں سے عالمی جہاز رانی کی حفاظت کے لئے بحیرہ احمر میں واپس جائے گا۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارتِ دفاع کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ HMS ڈائمنڈ جہاز HMS رچمنڈ کی جگہ ذمہ داری سنبھالے گا، جس نے آپریشن خوشحالی سینٹینل میں شمولیت اختیار کی تھی۔ وزیر دفاع گرانٹ شیپس نے کہا کہ دُنیا بھر میں جہازرانی کی حفاظت بحریہ کے اہم مشنوں میں سے ایک ہے۔ یہ تعیناتی ظاہر کرتی ہے کہ کس طرح انتہائی ہنرمند ملاح اور جدید جنگی جہاز سمندری راستوں کو محفوظ رکھنے میں مدد کرتے ہیں۔ شیپس نے زور دے کر کہا کہ تجارتی جہازوں پر حوثیوں کے سنگین حملوں جن میں کئی بین الاقوامی ملاحوں کی جانیں گئیں کے خلاف بین الاقوامی ردعمل میں برطانیہ سب سے آگے ہے۔
جوہری جنگ کے لئے تیار ہیں، روسی صدر ولادیمیر پیوٹن
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ جوہری جنگ کے لئے تیار ہیں، انہوں نے کہا کہ اُمید ہے کہ امریکا کشیدگی کو بڑھنے سے روکنے کی کوشش کرے گا، پولینڈ نے اپنے فوجی یوکرین بھیجے تو وہ زندہ واپس نہیں جاسکیں گے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے صر ولادیمیر پیوٹن نے مغربی ممالک کو خبردار کیا ہے کہ روس تکنیکی طور پر جوہری جنگ کے لئے تیار ہے۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ اگر امریکا نے یوکرین میں اپنی فوج بھیجی تو اسے جنگ میں نمایاں اضافہ تصور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسی پر بھروسہ نہیں، روس کو دستخط شدہ ضمانتوں کی ضرورت ہے، روس کسی کے الیکشن میں مداخلت نہیں کرتا، روسی علاقوں پر کیف کے حملوں کا مقصد روس کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کرنا ہے، روس کسی بھی منتخب امریکی رہنما کے ساتھ کام کرے گا۔ اس سے پہلے ہنگری کے وزیراعظم وکٹراوربان نے اپنے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان سے کہا تھا کہ وہ روس کے ساتھ تنازع ختم کرنے کی کوشش میں یوکرین کو دی جانے والی امریکی فوجی امداد بند کردیں گے۔ یہی وہ واحد حل ہے جو جنگ کو ختم کرسکتی ہے۔ یوکرین اُس وقت تک اپنے پیروں پر کھڑا نہیں ہوسکتا جب تک وہ دوسروں کی امداد پر بھروسہ ختم نہیں کر دیتا۔ اگر وہ امریکا کے دوبارہ صدر منتخب ہوگئے تو وہ یوکرینی روسی جنگ میں امریکی ڈالرز ضائع نہیں کریں گے۔ اگر امریکا یوکرین کو اسلحہ اور مالی پیکیج نہیں دے گا تو اکیلے یورپی ممالک اس جنگ کو جاری نہیں رکھ سکیں گے بلکہ وہ بھی پیچھے ہٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ جنگوں کے حق میں نہیں اور وہ اس بات کے حق میں ہیں کہ جنگوں کے لئے کسی بھی ملک کو کوئی امداد نہ دی جائے۔
یوکرینی امداد جرمنی کو لے ڈوبی، عسکری سامان کی کمی ہوگئی
جرمن پارلیمان میں مسلح افواج کی کمشنر نے تازہ رپوٹ میں کہا ہے کہ جرمن فوج کی جدیدکاری کے لئے 2 سال قبل بنائے گئے خصوصی فنڈ کے باوجود فوج کو سازوسامان اور اہلکاروں کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ مسلح افواج کی پارلیمانی کمشنر ایفا ہیوگل نے کہا کہ فوج میں ہر اعتبار سے کوئی نہ کوئی کمی پائی جاتی ہے۔ ہیوگل نے سالانہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قابل ذکر کوششوں کے باوجود، فوج کو جدید بنانے کے لئے قائم کئے گئے فنڈ کے دوسرے سال میں بھی اہلکاروں، سازوسامان اور بنیادی ڈھانچے میں خاطرخواہ بہتری کی توقع ابھی بہت دور کی بات ہے۔ 2 برس قبل چانسلر اولاف شولس نے یوکرین پر روس کے حملے کے تناظر میں ”نئے باب کا آغاز“ کے عنوان ایک منصوبے کا اعلان کیا تھا اور جرمن فوج کو اپ گریڈ کرنے کے لئے ایک کھرب یورو کے خصوصی فنڈ کا اعلان کیا تھا۔ یوکرین پر روسی حملے کے بعد چانسلر اولاف شولس نے کہا تھا کہ ماسکو کے اقدامات ہمارے براعظم کی تاریخ میں ایک اہم موڑ ہے۔ ایفا ہیوگل کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ سازوسامان کے لحاظ سے جرمن فوج ابھی تک پوری طرح آپریشنل ہی نہیں ہے۔ گولا بارود، اسپیئر پارٹس، ریڈیو ڈیوائسز کی کمی کے ساتھ ہی فوج کو ٹینکوں، بحری جہازوں اور طیاروں کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جرمن قانون سازوں نے 2023ء میں 47.7 ارب یورو کے دفاعی معاہدوں کی منظوری بھی دی اور خصوصی فوجی فنڈ میں سے دو تہائی کے لئے خصوصی منصوبے بھی تیار کئے گئے ہیں۔ اس کام پر زیادہ زور دیتے ہوئے تیز رفتاری سے جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہیوگل نے 2031ء تک فوجیوں کی تعداد ایک لاکھ 81 سے بڑھا کر 2 لاکھ 3 ہزار کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جرمن فوج بوڑھی ہورہی ہے اور سکڑتی بھی جارہی ہے۔ 2023ء کے اواخر میں جرمن فوج کے پاس کم سے کم ایک ہزار 537 اہلکاروں کی کمی تھی۔
تنازعات اور جنگیں، سوئیڈن کی عسکری برآمدات میں اضافہ
گزشتہ برس سوئیڈن کی اسلحے کی برآمدت میں 18 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ سوئیڈن سے اسلحہ خریدنے والے ٹاپ ٹین ممالک میں پاکستان اور بھارت بھی شامل ہے۔ یوکرین کی جنگ کے باعث یورپی ممالک کو عسکری سازوسامان کی کمی کا سامنا ہے۔ روسی عسکری جارحیت کا مقابلہ کرنے کی خاطر نیٹو رکن ممالک کیف حکومت کو ہرممکن مدد فراہم کررہے ہیں، جس میں جدید اسلحہ بھی شامل ہے۔ اس صورتِ حال میں سویڈن کی اسلحہ ساز انڈسٹری کو ایک بوم ملا ہے۔ سن 2023ء میں اس شمالی یورپی ملک کی اسلحے کی برآمدات میں 18 فیصد کا اضافہ نوٹ کیا گیا ہے۔ گزشتہ برس سویڈن نے 16 بلین یورو کا عسکری سازوسامان فروخت کیا۔ زیادہ تر اسلحہ یورپی یونین کے رکن ممالک کو ہی فروخت کیا گیا۔ اس کے علاوہ 39 دیگر ایسے ممالک نے بھی یہ اسلحہ خریدا، جو سویڈن کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ سویڈن کی دفاعی صنعت ترقی کررہی ہے۔ ساب کمپنی Gripen فائٹر جیٹ، گلوبل آئی سرویلنس ایئر کرافٹ اور اینٹی ٹینک ہتھیار بنانے میں مہارت حاصل کرچکی ہے۔ سویڈش انسپکٹوریٹ فار اسٹرٹیجک پراڈکٹس (ISP) کے ڈائریکٹر کارل یوہان کے مطابق عالمی سطح پر سیکیورٹی کی مخدوش صورتِ حال کے باعث سویڈش دفاعی صنعت کو اسلحہ ایکسپورٹ کرنے کے مزید کئی آرڈرز ملیں گے۔ یوہان نے مزید کہا کہ سویڈش عسکری سازوسامان بالخصوص یوکرین میں بہت زیادہ پسند کیا جا رہا ہے۔ ترکیہ بھی سویڈن کے ہتھیاروں کا ایک اہم خریدار ملک ہے۔ گزشتہ سال انقرہ حکومت نے چار ملین کرونا (356,000 یورو) کا عسکری سازوسامان خریدا۔
بھارتی فضائیہ کا تیجاس طیارہ مشق کے دوران گر کر تباہ
بھارتی ریاست راجستھان کے علاقے پھوکراں میں بھارتی فوج کی جاری ”بھارت شکتی“ مشقوں کے دوران فضائیہ کا تیجاس (Tejas) طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔ حادثے کے دوران پائلٹ جہاز کے تباہ ہونے سے قبل پیراشوٹ کے ذریعے جہاز سے نکلنے میں کامیاب رہا۔ گزشتہ سال بھی راجستھان میں بھارتی فضائیہ کا لڑاکا طیارہ مشق کے دوران گر کر تباہ ہوگیا تھا۔ جولائی 2022ء میں بھارتی فضاۂ کا لڑاکا طیارہ تباہ ہونے سے 2 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل بھارتی فضاۂ کے بڑھتے ہوئے فضائی حادثوں کے بعد ان کے جہازوں کو ”اڑتے تابوت“ کا نام دیا گیا تھا۔ تیجاس (Tejas) طیارے کے تباہ ہونے کے بعد ایک بار پھر بھارتی فضائیہ کی نااہلی دُنیا پر عیاں ہوچکی ہے۔ خبررساں ادارے کے مطابق طیارہ گرنے کا 25 سال میں اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق تیجاس طیارہ راجستھان کے علاقے پھوکراں میں بھارتی فوج کی جاری ”بھارت شکتی“ مشقوں کے دوران پرواز بھرنے کے کچھ ہی دیر بعد ہچکولے کھاتے ہوئے زمین بوس ہوگیا۔

تائیوان پر امریکا اور چین کے درمیان تصادم کا خدشہ
نیشنل انٹیلی جنس کی ڈائریکٹر ایوریل ہینس نے سینیٹ کی انٹیلی جنس سلیکٹ کمیٹی کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ چین ہمیں سرپرائز دینے کے لئے تائیوان کو ہر صورت حاصل کرنے کے لئے بڑے حملہ کی تیاری کررہا ہے، وہ اچانک حملہ کرکے سب کو ورطہ حیرت میں ڈالنے کا منصوبہ بنا چکا ہے۔ چین کی حکمران کمیونسٹ قیادت کو امریکا کی جانب سے پہلے جوہری حملے کا خدشہ ہے اور اُس نے اس کا جواب دینے کے لئے ملک کے مغربی حصے میں 300 سے زیادہ جوہری بین البراعظمی بیلسٹک میزائل نصب کئے ہیں اور اس کے پھیلتے ہوئے جوہری ہتھیاروں سے خطرہ بڑھتا جارہا ہے، یہ بھی حقیقت ہے کہ تائیوان، عوامی جمہوریہ چین اور امریکا کے درمیان تصادم کا ایک اہم ممکنہ فلیش پوائنٹ ہے۔ انہوں نے کمیٹی کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ بیجنگ کے خطرناک جوہری اثاثوں سے امریکی سالمیت کے بھی خطرہ ہے۔ اس موقع پر ڈیفنس انٹیلی جنس ایجنسی کے ڈائریکٹر مسٹر رے نے بتایا کہ ایف بی آئی فوجی اڈوں اور اہم انفرااسٹرکچر کے قریب امریکی زمین کی چینی خریداری کی تحقیقات کررہی ہے، چین ایسا کرکے امریکی ڈیٹا کو اکٹھا کرنے اور جاسوسی کیلئے ان زمینوں کو استعمال کرسکتا ہے۔
بیجنگ کا ارونا چل پردیش پر بھارت کو انتباہ
چین، ایران، روس کی بحری جنگی مشقیں
بیجنگ نے ارونا چل پردیش کے معاملے پر بھارت کو انتباہ جاری کیا ہے۔ چینی حکام نے کہا ہے کہ سرحدی مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوا، بھارت کو اجازت کے بغیر ہمارے زانگ نان علاقے کو ترقی دینے کا کوئی حق حاصل نہیں، مودی کے دورہ پر احتجاج کرتے ہیں، دوسری جانب چین، ایران، روس کی بحری جنگی مشقیں خلیج عمان میں 15 مارچ تک مشقیں جاری رہیں گی۔ تفصیلات کے مطابق چین، ایران اور روس کی افواج کی پانچ روزہ بحری مشقیں خلیج عمان میں شروع ہوگئیں۔ چین کی وزارتِ قومی دفاع نے اعلامیے میں بتایا کہ چین، ایران اور روس کی بحری مشقیں 11 سے 15 مارچ تک جاری رہیں گی۔ وزارت کے مطابق سیکیورٹی بانڈ۔2024ء کے نام سے ہونے والی مشقوں کا مقصد سمندری تعاون کو مضبوط بنانا اور علاقائی امن و استحکام کا تحفظ کرنا ہے۔ چین کی بحری فوج چینی پیپلز لبریشن آرمی نیوی نے مشقوں میں حصہ لینے کے لئے تین بحری جہاز بھیجے جن میں گائیڈڈ میزائل فریگیٹ لِنی اور جامع سپلائی جہاز ڈونگ پنگہو شامل ہیں۔ علاوہ ازیں چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان وانگ ون بین نے یومیہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ زانگ نان کا علاقہ چین کی سرزمین کا ایک حصہ ہے اور چینی حکومت نے بھارت کی جانب سے غیرقانونی طور پر قائم کئے گئے نام نہاد ارونا چل پردیش کو کبھی تسلیم نہیں کیا اور اس کی سختی سے مخالفت کی ہے۔ چینی میڈیا گروپ کے مطابق ترجمان نے کہا کہ چین بھارت سرحدی مسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوا ہے اور بھارت کو اجازت کے بغیر چین کے زانگ نان علاقے کو ترقی دینے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے۔ بھارت کی جانب سے متعلقہ اقدامات سے سرحدی مسئلہ مزید پیچیدہ ہوگا اور دونوں ممالک کے درمیان سرحدی علاقوں میں صورتِ حال میں منفی خلل پڑے گا۔
دنیا بھر میں اسلحہ کی خرید و فروخت دگنا ہوگئی، سپری
انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے تازہ ترین مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ دنیا بھر میں اسلحہ کی خرید و فروخت دگنا ہوگئی ہے۔ امریکا اس فہرست میں بدستور پہلے نمبر پر ہے جبکہ فرانس نے اسلحہ کی تجارت میں روس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں قائم سپری کی تازہ تحقیقی رپورٹ سے پتا چلا کہ امریکا نے عالمی سطح پر ہتھیاروں کی فروخت میں اپنی پوزیشن کو مزید مضبوط کر لیا ہے۔ 2022ء میں روس کے یوکرین پر حملے کے بعد یورپ میں ڈرامائی انداز میں نئے ہتھیاروں کی خریداری کا رجحان پروان چڑھا، جس کا بنیادی فائدہ امریکی اسلحہ ساز کمپنیوں کو ہوا ہے۔ 2014ء تا 2018ء کے درمیانی عرصے کے مقابلے میں 2019ء سے 2023ء تک کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مجموعی طور پر ہتھیاروں کی تجارت میں 3.3 فیصد کمی آئی، لیکن اس عرصے میں یورپی ممالک کی طرف سے اسلحہ کی درآمد 5 سالوں کے مقابلے میں دگنی ہوگئی۔ یورپی ممالک کو ہتھیاروں کی فروخت کا 55 فیصد امریکا سے آتا ہے، جو گزشتہ مدت کے مقابلے میں 20 فیصد زیادہ ہے۔ اس مدت میں امریکا نے اپنے ہتھیاروں کی مجموعی برآمدات میں 17 فیصد کا اضافہ کیا ہے۔ امریکی ہتھیار سازوں نے 107 ممالک کو اسلحہ فروخت کیا جوکہ سپری کی جانب سے اب تک کروائے گئے مطالعے میں ہتھیاروں کی سب سے بڑی تجارت ہے۔ سپری آرمز ٹرانسفر پروگرام کے ڈائریکٹر میتھیو جارج کا کہنا ہے کہ ہتھیاروں کی فراہمی امریکا کی خارجہ پالیسی کا ایک اہم پہلو ہے۔
برطانیہ مسلمان فوجیوں کیلئے 35.8کروڑ روپے سے یادگار تعمیر کریگا
برطانیہ کی حکومت نے سلطنتِ برطانیہ کے لئے لڑنے والے مسلم فوجیوں کی یادگار تعمیر کرنے کے فیصلے کو درست قرار دیا ہے۔ اس یادگاری کی تعمیر پر 10 لاکھ برطانوی پاؤنڈ (35 کروڑ 80 لاکھ پاکستانی روپے) خرچ ہوں گے۔ برطانوی حکومت نے دو عالمگیر جنگوں میں اس کے بعد برطانیہ کے لئے لڑنے والے جن مسلمان فوجیوں کے لئے یادگار تعیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان کا تعلق برِصغیر، مشرقِ وسطیٰ، شمالی افریقا اور دیگر خطوں سے تھا۔ برطانوی حکومت کے اس فیصلے پر مختلف حلقوں کی طرف سے شدید تنقید کی جارہی ہے۔ بھارت میں اس کا شدید ردعمل ہوا ہے۔ بہت سے حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ دیگر گروپوں کے لئے بھی ایسی ہی یادگاریں تعمیر کی جانی چاہئیں۔ ناقدین نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ اقدام دراصل مسلمانوں سے ووٹ بٹورنے کی کوشش ہے۔ بھارت کی حکمراں جماعتی بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما سوپن داس گپتا نے کہا ہے کہ برطانوی فوج میں ہندوؤں، سکھوں اور نیپال کے گرکھوں نے بھی خدمات انجام دی ہیں مگر ان کے لئے تو کوئی یادگار تعمیر نہیں کی گئی اور نہ ہی اس کا کبھی عندیہ دیا گیا ہے۔ برطانوی حکومت کے ترجمان نے کہا ہے کہ حکومت ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے فوجیوں کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ لیسٹر، وولور ہیمپٹن اور نیشنل میموریل ابورٹم میں سکھ فوجیوں کے لئے یادگار قائم ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ پہلی جنگ عظیم میں برطانیہ کے لئے جان لڑانے والے ہندو اور سکھ فوجیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے برائٹن کے نزدیک چٹری میموریل قائم ہے۔ ونڈرش اسکوائر، برکسٹن میں افریقا اور کریبین سے تعلق تعلق رکھنے والے فوجیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لئے یادگار موجود ہے۔ ایسے میں مسلم فوجیوں کے لئے یادگار کا قیام برطانوی حکومت کی متعلقہ کوششوں کا تسلسل ہے۔ بی جے پی کے سوپن داس گپتا نے ایک ایکس پوسٹ میں لکھا کہ برطانوی فوج مذہبی بنیادوں پر ترتیب نہیں دی گئی تھی۔ اس کے لئے تمام مذاہب کے لوگوں نے جانیں قربان کیں۔ اس پر کانگریس کے رہنما کمرو چوہدری نے ایک ایکس پوسٹ میں لکھا ہم آج تک (بنیاد پرست ہندو تنظیم) راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کا کوئی ایسا کارکن تلاش کررہے ہیں جس نے بھارت کی آزادی کے لئے جان دی ہو۔
جوہری تجربات کی منصوبہ بندی: بھارت اور پاکستان بھی شامل، رپورٹ
21 ویں صدی میں جیو پولیٹیکل تناؤ بڑھنے کے ساتھ ہی بھارت اور پاکستان سمیت متعدد جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک ممکنہ طور پر جوہری تجربات کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ بلیٹن آف دی اٹامک سائنٹسٹس کی ایک رپورٹ کے مطابق ایک غیرمنافع بخش تنظیم، جس کی بنیاد البرٹ آئن اسٹائن اور مین ہٹن پروجیکٹ کے سابق سائنسدانوں نے ہیروشیما اور ناگاساکی پر ہونے والے ایٹم بم حملوں کے فوراً بعد رکھی تھی۔ یہ جوہری خطرے، موسمیاتی تبدیلی اور خلل ڈالنے والی ٹیکنالوجیز پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ نومبر 2023ء میں روس کی جانب سے جامع نیوکلیئر ٹیسٹ بان ٹریٹی کی توثیق واپس لینے کے بعد نیوکلیئر ٹیسٹنگ کا معاملہ ایک بار پھر جرنل میں موضوع بحث بنا۔ تاہم روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا تھا کہ ماسکو جوہری تجربہ نہیں کرے گا جب تک کہ امریکا ایسا نہیں کرتا۔ اگرچہ ماہرین کا خیال ہے کہ امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ میں اس کا امکان بہت کم ہے، لیکن سیٹلائٹ کی تصاویر دوسری صورت میں چین کے ساتھ ساتھ امریکا اور روس دونوں کے جوہری پروگراموں کے بارے میں بھی تجویز کرتی ہیں جو دنیا کی تین بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں۔ جریدے نے 2021ء سے امریکا، روس اور چین میں جوہری ٹیسٹنگ سائٹس پر بڑھتے ہوئے تعمیراتی سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔ جریدے کے مطابق ہندوستان اور پاکستان وہ ممالک جن کے تازہ ترین ٹیسٹ 1998ء میں کئے گئے تھے اور جنہوں نے ٹیسٹ پابندی کے معاہدے پر دستخط نہیں کئے ہیں۔ وہ کسی دوسرے جوہری آلے کو آزمانے کے لئے کسی بھی موقع کی تلاش کرسکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق روس اور چین بالترتیب نووایا زیملیا اور لوپ نور کے اپنے جوہری تجرباتی مقامات پر زیرزمین سرنگوں کو بڑھانے کے لئے کام کررہے ہیں۔ امریکی انتظامیہ حکام کے ساتھ نیواڈا ٹیسٹ سائٹ کو بھی توسیع دے رہی ہے جس کا کہنا ہے کہ اس کام کا مقصد امریکی جوہری ذخیرے کے انتظام اور کارکردگی کے لئے تشخیصی صلاحیتوں کو بہتر بنانا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکا تیاری کی پالیسی پر قائم ہے، جس کے مطابق ملک اپنے کسی بھی مخالف کے ایٹمی تجربے کے بعد چھ ماہ کے اندر ایٹمی تجربہ کرنے کے لئے تیار ہے۔ دریں اثنا، شمالی کوریا واحد ملک ہے جس نے 21 ویں صدی میں جوہری ہتھیاروں کا تجربہ کیا ہے۔ کم جونگ ان کی قیادت میں ملک اس طرح کا ساتواں ٹیسٹ کرنے کے لئے تیار ہے۔ یہ ٹیسٹ زیر زمین کئے جانے کا امکان ہے۔
شمالی وزیرستان: دہشتگردوں کا چیک پوسٹ پر حملہ، پاک فوج کے لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت 7 فوجی جوان شہید
شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشتگردوں کے حملے میں لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت 7 فوجی جوان شہید ہوگئے جبکہ کلیئرنس آپریشن میں 6 دہشتگردوں کو بھی ہلاک کردیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں دہشتگردوں نے سیکیورٹی چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس میں دہشتگردوں نے بارود سے بھری گاڑی چیک پوسٹ سے ٹکرا دی جبکہ گاڑی کی چیک پوسٹ کو ٹکر کے بعد متعدد خودکش حملے کئے گئے، ان خودکش حملوں کے نتیجے میں عمارت کا ایک حصہ گر گیا جس کے نتیجے میں 5 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق خودکش حملوں کے بعد لیفٹیننٹ کرنل کاشف کی قیادت میں کلیئرنس آپریشن کیا گیا جس میں تمام 6 دہشتگردوں کو جہنم واصل کردیا گیا جبکہ آپریشن کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں لیفٹیننٹ کرنل کاشف اور کیپٹن احمد بدر شہید ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والے 39 سال کے لیفٹیننٹ کرنل کاشف کا تعلق کراچی سے ہے اور 23 سال کے کیپٹن محمد احمد بدر کا تعلق تلہ گنگ سے ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دیگر شہدا میں حوالدار صابر، نائیک خورشید، سپاہی ناصر، سپاہی راجہ اور سپاہی سجاد شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق شہید حولدار صابر کا تعلق ضلع خیبر، شہید نائیک خورشید کا لکی مروت، شہید سپاہی ناصر کا پشاور، شہید راجہ کا کوہاٹ اور شہید سپاہی سجاد کا تعلق ایبٹ آباد سے ہے۔ آئی ایس پی آرکا کہنا ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے پُرعزم ہیں، ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

شمالی کوریائی رہنما نے جنگی مشقوں میں اضافے کا حکم دے دیا
شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے فوج کو جنگی مشقوں میں اضافے کا حکم دے دیا۔ غیرملکی خبررساں اداروں کے مطابق کم جونگ ان نے جنوبی کوریا اور امریکا کی مشترکہ مشقوں کے ردعمل میں کی جانے والی 2 روزہ مشقوں کا معائنہ کیا۔ اس دوران انہوں نے بیس کے تربیتی مراکز اور فوجی یونٹوں کی تربیت کا جائزہ لیا۔ فوجی یونٹوں سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ جنگ شروع کرنے سے قبل دشمن پر فوری قابو پانے کے لئے ہمیں اپنی جنگی قابلیت میں اضافہ کرنا اور اس کے لئے جنگی مشقوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے جنوبی کوریا اور امریکا کو خبردار کیا کہ انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑے گا۔
بھارت نے ہمالیہ سرحد پر مزید فوجی تعینات کردیئے، چین کی مذمت
چین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ ہمالیہ کی سرحد پر مزید فوجیوں کی تعیناتی خطے کے امن کے لئے خطرہ ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماؤننگ نے بھارت کو متنبہ کیا ہے کہ ہمالیہ سرحد پر مزید فوجیوں کی تعیناتی سے خطے میں کشیدگی کم نہیں ہوگی بلکہ اس میں مزید اضافہ ہوگا۔ ماؤننگ کا کہنا تھا کہ چین سرحدی علاقوں کے امن اور استحکام کے تحفظ کے لئے بھارت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے پُرعزم ہے لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت کا طرزِعمل کشیدگی کو کم کرنے کے لیے سازگار نہیں ہے۔ چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ سرحدی علاقوں میں بھارتی فوجیوں کی تعیناتی میں اضافہ حالات کو پُرسکون رکھنے یا ان علاقوں میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کی کوششوں کو سبوتاژ کردے گی۔ خیال رہے کہ بھارت نے ہمالیہ سرحد پر فوج اس وقت تعینات کی ہے جب کہ اس نے حال ہی میں چین کے ساتھ سرحدی مسائل کے حل کے لئے فوجی اور سفارتی طور پر بات چیت کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔ تاہم اب بھارت نے اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش میں چین کے ساتھ متصل اپنی 532 کلومیٹر طویل متنازع سرحد پر مزید 10 ہزار فوجیوں کو تعینات کیا ہے۔ یاد رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان 3 ہزار 800 کلومیٹر طویل مشترکہ سرحد ہے جس میں سے زیادہ تر کی حد بندی ناقص ہے۔ 2020ء کے وسط میں اس علاقے میں جھڑپوں میں 20 بھارتی اور 4 چینی فوجی مارے گئے تھے۔
کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ کی ایئرہیڈکوارٹرز آمد، ایئرچیف سے ملے
کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ، جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ نے گزشتہ روز ایئرہیڈکوارٹرز اسلام آباد کے دورے کے دوران سربراہ پاک فضائیہ، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو سے ملاقات کی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے مختلف امور، ڈرون ٹیکنالوجی، سائبر، نیت ورکنگ سمیت نئی ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں دونوں ممالک کے مابین موجودہ تعاون کو تقویت دینے سے متعلق تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ترجمان پاک فضاۂ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران ایئر چیف نے معزز مہمان کو پاک فضائیہ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لئے جاری مہم کے وسیع منصوبوں سے آگاہ کیا، جن کا مقصد سائبر، اسپیس، آرٹیفیشل انٹیلی جنس، الیکٹرانک وار فیئر اور جدید تیکنالوجیز کے شعبوں میں پاک فضائیہ کی موجودہ آپریشنل صلاحیتوں کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے پاک فضائیہ کی آپریشنل ساخت، اس کے اہداف اور جدید جنگی حکمت عملیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کے بنیادی ڈھانچے کی بہتری کے لئے جاری مختلف منصوبوں پر روشنی ڈالی۔ ایئر چیف نے دونوں ممالک کے مابین لازوال مذہبی اور تاریخی تعلقات کو اُجاگر کرتے ہوئے پاکستان اور بحرین کے مابین گہرے برادرانہ تعلقات پر زور دیا۔ سربراہ پاک فضائیہ نے اس امر کا بھی اظہار کیا کہ ”پاکستان بحرین کے ساتھ اپنی مضبوط سفارتی، اقتصادی اور دفاعی تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، جو علاقائی امن، سلامتی اور استحکام سے متعلق تمام اہم امور میں ہم آہنگی پر مبنی ہیں۔“ معزز مہمان نے پاک فضائیہ کے اہلکاروں کی غیرمعمولی پیشہ ورانہ مہارت اور ایئرچیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی متحرک قیادت میں پاک فضائیہ کی جانب سے کی گئی نمایاں پیش رفت کی تعریف کی۔ علاقائی استحکام کے لئے پاکستان کی انتھک کاوشوں کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے پاکستان اور بحرین کے مابین دوطرفہ عسکری تعاون کے فروغ کے لئے ہر سطح پر اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ مزید برآں کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ نے پاک فضائیہ کی جانب سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی اور بحرین مسلح افواج کے تکنیکی ڈھانچے کو تقویت دینے کے لئے مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں معززین نے تربیت، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور ہوابازی کے شعبے میں باہمی تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا۔ چیف آف دی ایئر اسٹاف اور کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ کی یہ ملاقات دونوں ممالک کے مابین مفاہمت اور عسکری تعاون کے ذریعے موجودہ شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے پختہ عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ کی جنرل ساحر شمشاد سے ملاقات
بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر جنرل شیخ محمد بن عیسیٰ بن سلمان آل خلیفہ نے جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹر راولپنڈی کا دورہ کیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دوطرفہ پیشہ ورانہ دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ آئی ایس پی آر نے مزید بتایا کہ دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی اور دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی اور دفاعی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کمانڈر بحرین نیشنل گارڈ کا جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز آمد پر پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے استقبال کیا، تینوں مسلح افواج کے دستے نے معزز مہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
ایرانی حمایت یافتہ 4 بحرینی شہریوں پر امریکی پابندیاں
امریکا نے بحرین کو دہشت گرد قرار دیئے گئے گروپ الاشتر بریگیڈز سے وابستہ 4 بحرینی باشندوں پر پابندیاں لگا دیں، بحرین گروپ کو ایرانی حمایت یافتہ قرار دیا گیا ہے۔ امریکی وزارتِ خزانہ نے بیان میں بتایا کہ بحرینی شہریوں پر پابندیاں دوحہ حکومت کو اعتماد میں لے کر لگائی گئی ہیں۔ چاروں افراد ایرانی ملیشیا کو اشیاء اور خدمات کی فراہمی کے علاوہ مالی و تکنیکی مدد بھی فراہم کرنے میں ملوث ہیں۔

مطلقہ خبریں