Thursday, May 9, 2024
- Advertisment -
Google search engine

حالیہ پوسٹس

مناسب غذا اور ورزش کے فوائد

قدرت نے جو چیزیں ہمارے لئے پیدا کی ہیں ان سب کا مناسب استعمال انسانی صحت کو برقرار رکھنے میں مفید ثابت ہوسکتا ہے
ظہیر احمد طاہر
جس طرح زندگی اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی عطا ہے اسی طرح اچھی صحت بھی قدرت کا انمول تحفہ ہے۔ زندگی کی خوشیوں اور مسرتوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے تندرستی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ دراصل تندرست انسان ہی اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمتوں اور لذتوں سے بھرپور لطف اُٹھا سکتا ہے۔ کسی نے کیا خوب کہا ہے کہ تندرستی ہزار نعمت ہے۔ نظام قدرت نے ہماری صحت کی حفاظت اور ہمارے جسم کو مناسب وقت تک برقرار رکھنے کے لئے ہمارے جسم میں ایسا خودکار نظام وضع کیا ہے جس پر غور کرنے سے انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے۔
انسانی جسم میں بیماریوں اور اُن کی شفایابی کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ ہمیشہ اور ہر وقت جاری رہتا ہے۔ انسانی جسم کے اندر ایک خودکار مدافعتی نظام ہر وقت متحرک رہتا ہے جو ہمارے جسم میں پیدا ہونے والی بے شمار بیماریوں کو خودبخود ختم کردیتا ہے۔ مثال کے طور پر ہمارے منہ میں روزانہ بے شمار ایسے جراثیم پیدا ہوتے ہیں جو مختلف اعضا اور خاص طور پر ہمارے دل کے لئے نہایت مضر ہوتے ہیں۔ لیکن جب کوئی انسان تیز تیز چلتا ہے اور تیز سانس لینے پر جب اُس کا منہ کھلتا ہے تو اس کے نتیجے میں بے شمار خطرناک جراثیم ہلاک ہوجاتے ہیں۔ گویا مناسب ورزش کے ذریعے ہمارے جسم کو بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں جو عام طور پر ہمارے علم میں نہیں آتے۔
تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ جیسے جیسے انسان بوڑھا ہوتا جاتا ہے اس کی رگیں سخت سے سخت تر ہوتی جاتی ہیں اور اس کی رگوں میں رکاوٹیں پیدا ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔ رگوں میں سختی کی وجہ سے بھی انسان دل کے عارضے میں مبتلا ہوسکتا ہے۔ ہلکی پھلکی ورزش نہ صرف پٹھوں کو نرم اور ذہن کو صاف کردیتی ہے بلکہ یہ رگوں کو زیادہ پھیلنے کے قابل بنا دیتی ہے۔ اس لئے مناسب ورزش کو زندگی کا معمول بنا لینا چاہئے۔ زیادہ عمر کے افراد کے لئے گھر میں چلتے پھرتے رہنا ہی کافی ہوسکتا ہے۔
ہر انسان کی یہ خواہش ہوتی ہے کہ وہ اور اس کے پیارے صحت مند زندگی گزاریں۔ صحت مند زندگی گزارنے کے لئے دیگر بہت سارے عوامل کے ساتھ اچھی اور مناسب غذا کا استعمال بہت ضروری ہے۔ لہٰذا ایسی غذا کو اپنی روزمرہ زندگی کا حصہ بنانا چاہئے جو غذائیت سے بھرپور ہو۔ انسانی جسم کو بہتر نشوونما کے لئے روزانہ کی بنیاد پر پانی، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، وٹامن اور منرلز درکار ہوتے ہیں۔ اس لئے کوشش کرنی چاہئے کہ وہی غذا استعمال کی جائے جو حفظانِ صحت کے اصولوں کے مطابق تیار کی جائے۔ اچھی صحت کے لئے اگر کچھ بنیادی باتوں کو دھیان میں رکھ کر زندگی گزاری جائے تو انسان کئی پیچیدگیوں سے بچ سکتا ہے۔ مثال کے طور پر انسانی صحت کی اچھی نشوونما کے لئے صفائی اور پاکیزگی کی بہت اہمیت ہے۔ کھانے پینے کے اوقات کی پابندی، کام اور کام میں توازن اور متوازن غذا کا استعمال انسانی صحت کے لئے بہت مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
صحت مند کھانے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ انسان پلیٹیں بھر بھر کر کھائے اور سانس لینے کے لئے جگہ بھی نہ چھوڑے۔ کچھ لوگ گوشت پر بہت توجہ دیتے ہیں جبکہ ہفتے میں گائے کے گوشت کا ایک برگر یا مہینے میں ایک بڑے اسٹیک کے برابر گوشت انسانی جسم کی ضرورت کے لئے بہت سمجھا جاتا ہے۔ ہفتے میں ایک بار تھوڑی مچھلی اور مرغی بھی کھا سکتے ہیں۔ جبکہ انسانی جسم کو درکار پروٹین کا باقی حصہ سبزیوں سے پورا کرنا چاہئے۔ پھلوں اور سبزیوں کو ہماری غذا کا ضروری حصہ ہونا چاہئے۔ قدرت نے جو مختلف چیزیں ہمارے لئے پیدا کی ہیں ان سب کا مناسب استعمال انسانی صحت کو برقرار رکھنے میں مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ اس لئے کسی ایک چیز کا زیادہ استعمال کرنے کے بجائے مختلف قسم کی غذا کھانی چاہئے تاکہ جسم کو اس کی ضرورت کے مطابق غذائیت ملتی رہے۔ ایک تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ انسانوں کے لئے فائبر سے بھرپور غذا بہت مفید ثابت ہوتی ہے۔ محققین کا کہنا ہے کہ انسانی خوراک میں روزانہ 25 گرام فائبر شامل ہونا چاہئے جبکہ 30 گرام فائبر زیادہ مناسب ہے۔ فائبر قدرتی طور پر دل کے دورے، فالج اور ذیابیطس جیسی بیماریوں کے خطرے کو کم کردیتی ہے۔ اس سے وزن، بلڈپریشر اور کولیسٹرول لیول بھی قابو میں رہتا ہے۔ فائبر ہمیں پھلوں، سبزیوں، بریڈ، چھلکے دار اناج سے بنے پاستا، دالوں، چنے، میوہ جات اور بیجوں سے حاصل ہوسکتی ہے۔ عام سائز کے ایک کیلے میں تقریباً تین گرام فائبر ہوتی ہے۔ جبکہ آدھا کپ جو میں 9 گرام، براؤن بریڈ کا بڑا سلائس 2 گرام، ایک کپ پکی ہوئی دال 4 گرام، چھلکے کے ساتھ پکا ہوا آلو 2 گرام، ایک گاجر 3 گرام، چھلکے کے ساتھ سیب میں 4 گرام فائبر ہوتی ہے۔
ہماری صحت کا تعلق ہمارے جسم سے ہی نہیں بلکہ بات سے بھی ہے۔ غصے اور اپنے جذبات پر قابو نہ رکھنا انسانی جسم کے لئے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اس لئے اپنی سوچوں کو بھی پاکیزہ رکھنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ حسد جس طرح نیکیوں کو بھسم کرتا ہے اسی طرح انسانی جسم کو بھی نقصان پہنچاتا ہے۔ اس لئے اخلاق حسنہ کو اپنانا اور اخلاق سیۂ یعنی بُری عادتوں سے بچنا انسانی صحت اور اس کی روح کے لئے بے حد مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ پاکیزہ اور طیب غذائیں استعمال کرنے سے جسم میں پاکیزہ اور صالح خون پیدا ہوتا ہے جس سے انسانی خیالات، سوچوں اور ارادوں میں بھی پاکیزگی پیدا ہوتی ہے، جس کا انسانی روح پر بھی اثر پڑتا ہے۔ پس اپنی روح کی پاکیزگی اور اپنے جسم کی صحت مندی کے لئے پاکیزہ غذائیں استعمال کیجئے۔ اپنی سوچوں، ارادوں اور خیالات میں پاکیزہ باتوں اور مثبت رویوں کو شامل کیجئے تاکہ ہمارا جسم اور ہماری روح پاکیزہ ہوجائیں۔

مطلقہ خبریں